لاہور: (سچ خبریں) لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ نے بجلی بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کی وصولی معطل کردی۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ نے بجلی بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کی وصولی معطل کر دی۔
عدالت نے آئیسکو کے سربراہ کو 15 ستمبر کو طلب کرلیا۔ واپڈا، نیپرا کو ٹیکس وصولی سے روک کر آئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے خلاف ایک اور درخواست دائر کی گئی تھی۔ درخواست پاکستان کسان اینڈ لیبر پارٹی نے دائر کی جس میںوفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے ۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈ جسٹمنٹ غیر قانونی ہے ،لاہور ہائیکورٹ بجلی کی بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ شامل کرنے کے اقدام کو کالعدم قرار دے۔
قبل ازیں محکمہ واپڈافیسکو کی جانب سے موجودہ بجلی کے بل سے فیول ایڈ جسٹمنٹ کرنے سے انکار، جون کے استعمال شدہ 200سے کم یونٹ پر 7. 5روپے فی یونٹ کے حساب سے بل کم کیا جائے گا ، وہ مسلسل چھ ماہ تک 200سے کم یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو ہی فائدہ ہوگا آن لائن کے مطابق فیصل آباد سمیت ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں اضافے کے شہریوں کے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جس پر وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے نوٹس لیتے ہوئے فوری فیول ایڈ جسٹمنٹ ختم کرنے کی ہدایت کی مگر محکمہ واپڈا فیسکوکے شعبہ ریونیو کا کہنا ہے کہ فیسکو کے صارفین کے صرف انکے بل کم ہونگے جن صارفین کا 2022ء کے گذشتہ چھ ماہ سے مسلسل یونٹ 200سے کم استعمال ہورہے ہیں اور وہ بھی جون کے 200سے کم استعمال شدہ یونٹ پر 7.5روپے حساب سے کمی کی جاگی جبکہ موجودہ بل پر کوئی رعایت دی جائے گی اس سلسلہ میں ابھی تک کوئی پالیسی جاری نہیں کی گی ۔