سچ خبریں:تائیوان کی فوج کو امریکہ سے619 ملین ڈالر کا اسلحہ ملے گا
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے تائیوان کو 619 ملین ڈالر کے نئے ہتھیاروں کی ممکنہ فروخت کی منظوری دی ہے جس میں اس جزیرے کے F-16 بیڑے کے لیے میزائل بھی شامل ہیں۔کہا جا رہا ہے کہ ان ہتھیاروں کی فروخت سے واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات مزید کشیدہ ہونے کا خدشہ ہے۔
اس سلسلے میں پینٹاگون نے بدھ کو اعلان کیا کہ امریکی محکمہ خارجہ نے تائیوان کو ہتھیاروں اور جنگی آلات کی ممکنہ فروخت کی منظوری دے دی ہے، جس میں 200 ایڈوانسڈ ایئر ٹو ایئر اینٹی ایئر کرافٹ میزائل (AMRAAM) اور 100 AGM-88B HARM میزائل شامل ہیں۔
امریکی محکمہ دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان ہتھیاروں کی فروخت سے تائیوان کی فضائی حدود کے دفاع اور علاقائی سلامتی فراہم کرنے کی صلاحیت کو تقویت ملے گی، اسلحے کی فروخت کی منظوری پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے چین کی وزارت خارجہ نے یہ کہتے ہوئے کہ وہ یوکرین کو اسلحے کی منصوبہ بند فروخت کی سخت مخالفت کرتا ہے، مزید کہا کہ امریکہ کو ہتھیاروں کی فروخت اور تائیوان کے ساتھ فوجی رابطے بند کرنے چاہیے۔
یاد رہے کہ چینی فوجی کمان کے ترجمان ژی یی نے منگل کو ایک بیان میں اعلان کیا کہ امریکہ کے یہ اقدامات علاقائی صورت حال میں دانستہ مداخلت اور اس خطے کی صورت حال میں خلل ڈالنے نیز تائیوان آبنائے امن و استحکام کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہیں، ہم ان اقدامات کے مکمل خلاف ہیں۔ چینی فوج کے اس عہدیدار نے اس بات پر زور دیا کہ چینی افواج جب بھی خطرہ محسوس کریں گی تو ہو اپنی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا پر عزم طور پر دفاع کریں گی۔