ایک سال کی کامیابیاں سب کے سامنے ہیں، ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے، وزیر خزانہ

اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ایک سال کی کامیابیاں سب کے سامنے ہیں، تاہم ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد میں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سےمعیشت کی درست سمت کا اعتراف خوش آئند ہے، پائیدار استحکام کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کےساتھ کام کرنا ناگزیر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس اتنی گنجائش ہی نہیں ہے کہ ہم سب کچھ خود سوچ کر اس پر عمل کریں، ہم سب ساتھ مل کر ہی آگے بڑھ سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی سربراہی میں ہماری ٹیم کی آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات ہوئی، جس میں انہوں نے میکرو میعشت استحکام کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ وزیر اعظم نے آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹرکرسٹالینا جارجیوا سے پاکستان کی معاشی ترقی اور اصلاحات کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی، جارجیوا نے آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ 12 ماہ کے دوران میکرو اکنامک استحکام کے حوالے سے آئی ایم ایف کی جانب سے خاصا مثبت ردعمل ملا ہے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر نے وزیر اعظم شہباز کے معیشت کی بحالی کے اقدمات کی تعریف کی۔

انہوں نے ایس ای سی پی کے پلیٹ فارم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کچھ ماہ سے ہر سیکٹر میں اس طرح کے پلیٹ فارمز کا کردار بہت اہم رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں دیکھ سکتا ہوں کہ اس پروگرام میں انڈسٹری لیڈرز اور اسٹیک ہولڈرز شامل ہو رہے ہیں، جو خوش آئند ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کے پاس اتنی گنجائش ہی نہیں ہے کہ ہم سب کچھ خود سوچ کر اس پر عمل کریں، ہم سب ساتھ مل کر ہی آگے بڑھ سکیں گے۔

محمد اورنگزیب نے انشورنس سیکٹر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہاں سے بھی اچھی ہی خبریں ہیں،انشورنس سیکٹر ایک اچھے موڑ پر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں ایک انشورڈ پاکستان کی طرف جانا ہے تو یہ بہتر، تیز اور سستا ہونا چاہیے۔

انہوں نےاسٹیک ہولڈرز اور صنعتکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسی وقت ہو سکتا ہے کہ جب نہ صرف آپ حال پر دھیان دیں بلکہ مستقبل میں بہتری کے منصوبوں کو بھی مد نظر رکھیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ زرعی سیکٹر میں بھی کچھ جدت آئی ہے، تاہم ابھی ہم وہاں تک نہیں پہنچے جہاں ہمیں ہونا چاہیے تھا۔

انہوں نے موسمیاتی تبدیلی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں صرف یہ نہیں دیکھنا کہ ایک قدرتی آفت میں ہونے والی تباہی کی بھرپائی کیسے کرنی ہے بلکہ اس سے بچاؤ کے لیے اقدامات بھی ضروری ہیں۔

محمد اورنگزیب نے واضح کیا کہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں پالیسی بنانا اور اس پالیسی کو جاری رکھنا ہے، جو ہم کرتے رہیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے