اسلام آباد (سچ خبریں) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے کہا ہے کہ اب ماضی کو دفن کر کے آگے بڑھنے کا وقت ہے، بامعنی مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل کی ذمہ داری اب بھارت پر عائد ہوتی ہے، ہمارے پڑوسی ملک کو خصوصاً مقبوضہ کشمیر میں سازگار ماحول بنانا ہو گا۔
پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں دو روزہ سکیورٹی ڈائیلاگ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برصغیر میں امن کا خواب اس وقت تک ادھورا رہے گا، جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوجاتا اور اب وقت آگیا ہے کہ ماضی کو دفن کیا جائے اور آگے بڑھا جائے۔
جنرل باجوہ کا کہنا تھا کہ مستحکم پاک بھارت تعلقات مشرقی اور مغربی ایشیا کو منسلک کرتے ہوئے جنوب اور وسط ایشیا کی صلاحیتیں بروئے کار لانے کی کنجی ہے لیکن یہ صلاحیت دونوں جوہری صلاحیت کے حامل پڑوسی ممالک کے درمیان یرغمال بنی رہی ہے۔
جنرل باجوہ کا بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب ایک دن قبل ہی پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان سے تعلقات بحال کے کرنے کے لیے بھارت کو پہلا قدم اٹھانا چاہیے۔انہوں نے سکیورٹی ڈائیلاگ کا افتتاح کرتے ہوئے کہا تھا، ’’ہم کوشش کر رہے ہیں لیکن بھارت کو پہلا قدم بڑھانا ہو گا اور جب تک وہ ایسا نہیں کرتے، ہم آگے نہیں بڑھ سکتے۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ باہمی تعلقات کو بحال کرنے کے حالیہ اشارے دونوں ملکوں کے بعض اعلی عہدیداروں کے درمیان بیک چینل ڈپلومیسی کا نتیجہ ہے۔جنرل باجوہ کا بیان اس لحاظ سے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ ان سے پہلے عمران خان نے بھارت کے ساتھ تجارت میں اضافہ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ نئی دہلی وسط ایشیا تک رسائی کے لیے علاقائی امن کا استعمال کر سکتا ہے۔