اتحادی حکومت کے رہنماؤں کےخلاف دائر کرپشن کیسز عملی طور پر بند ہوگئے

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) نئے ترمیم شدہ احتساب قوانین کے تحت عدالتوں نے 50 کروڑ روپے سے کم کی بدعنوانی کے ریفرنسز کو انسداد بدعنوانی کے نگراں ادارے کو واپس بھیجنا شروع کردیا ہے، تاہم اس کے نئے سربراہ کو بظاہر انہیں کارروائی کے لیے متعلقہ فورم بھیجنے کی کوئی جلدی نہیں۔

میڈیا رپورٹس  کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ رمضان شوگر ملز جیسے کرپشن کیسز کم از کم ابھی کے لیے عملی طور پر بند ہوگئے ہیں۔

وفاقی حکومت کے ذرائع نے انکشاف کیا کہ اس طرح کے تقریباً تمام ریفرنسز ان لوگوں کے خلاف تھے جن کا تعلق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر قیادت موجودہ مخلوط حکومت سے تھا۔

ایک سابق پراسیکیوٹر جنرل کا خیال ہے کہ مقدمات کو قومی احتساب بیورو کو واپس بھیجنے کا مطلب یہ نہیں کہ ‘جرم کا ارتکاب نہیں ہوا’ اور اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ ایسے درجنوں کیسز تھے۔

احتساب عدالتوں نے حال ہی میں ترمیم شدہ قانون سازی کا حوالہ دیتے ہوئے اور اسے مجاز دائرہ اختیار کی عدالت کے سامنے رکھنے کی ہدایت کے ساتھ وزیر اعظم شہباز شریف، ان کے بیٹے حمزہ شہباز (رمضان شوگر ملز) اور سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی (یو ایس ایف) اور راجا پرویز اشرف (رینٹل پاور پروجیکٹس) کے خلاف کئی ریفرنسز نیب چیئرمین کو واپس بھیجے ہیں۔

وفاقی حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ اس بات کا امکان نہیں ہے کہ نیب کے نئے سربراہ جنہیں وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے منتخب کردہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجا ریاض نے تعینات کیا تھا، ان کرپشن کیسز کو اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ جیسے دیگر فورمز کو بھیجیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ‘بظاہر یہ بدعنوانی کے ریفرنسز بند ہوگئے ہیں کیونکہ نیب انہیں کارروائی کے لیے متعلقہ قانونی فورمز کو بھیجنے میں کوئی جلدی نہیں دکھا رہا اور تقریباً تمام ایسے ریفرنسز ان لوگوں کے خلاف تھے جن کا تعلق موجودہ مخلوط حکومت سے ہے’۔

جب نیب کے ترجمان ندیم خان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ایسے تمام کیسز کا فیصلہ قانون کے مطابق کیا جائے گا۔

اس سے قبل نیب پنجاب کے سابق ڈائریکٹر فاروق حمید نے ڈان کو بتایا تھا کہ حکومت کے لیے بہتر ہوتا کہ وہ بیورو کو غیر فعال کرنے کے لیے ایسی قانون سازی کرنے کے بجائے اسے بند کر دیتی۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘کرپٹ اشرافیہ کا احتساب اب ناممکنات میں سے ہے، حکومت نیب کے لیے بجٹ میں اربوں روپے کیوں مختص کرے جب کہ اس نے یہ یقینی بنانے کے لیے تبدیلیاں کی ہیں کہ بدعنوانوں کے ذریعے لوٹے گئے اربوں روپے کی واپسی نہ ہو سکے’۔

نیب پنجاب کے سابق پراسیکیوٹر جنرل چوہدری خلیق الزمان نے کہا کہ اگرچہ ریفرنسز جن میں 50 کروڑ روپے سے کم کی کرپشن کی گئی تھی وہ نیب کو واپس کر دیے گئے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ جرم نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ احتساب عدالتوں نے چیئرمین نیب سے کہا ہے کہ وہ ان ریفرنسز کو متعلقہ فورم کو بھیجیں اور یہ کہ کوئی یا تو اے سی ای، ایف آئی اے کی خصوصی عدالت سینٹرل ہو سکتا ہے یا ایسے کچھ کیسز میں یہ فورم سیشن کورٹ ہو سکتی ہے۔

خلیق الزمان نے کہا کہ اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ ایسے کیسز کی تعداد درجنوں میں ہے۔

نیب کے ایک سابق پراسیکیوٹر کے مطابق نیب قوانین میں جو سب سے واضح تبدیلی کی گئی ہے وہ یہ ہے کہ ثبوت کا بوجھ بیورو کو مبینہ بدعنوانی کی رپورٹ دینے والے پر ڈال دیا گیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایک مشتبہ شخص کسی بھی ذریعے سے آسانی سے اپنی جمع کی ہوئی دولت لے کر فرار ہو سکتا ہے۔

نیب کو واپس بھیجے گئے پنجاب یوتھ فیسٹیول ریفرنس سے وابستہ ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ ایک اہم پہلو نیب قوانین میں حالیہ ترامیم سے قبل خود ‘نیب’ کی جانب سے اختیارات کا غلط استعمال اور قانون کا غلط استعمال تھا۔

انہوں نے ایک اعلیٰ عدالت کی آبزرویشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ڈکشنری سے واضح ہے کہ ‘بدعنوانی’ اور ‘کرپٹ طرز عمل’ کے الفاظ ‘غفلت’ یا یہاں تک کہ ‘لاپرواہی’ سے الگ ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ قصوروار ذہن کے بغیر محض غیر قانونی، غفلت یا لاپرواہی بدعنوانی نہیں بنتی۔ آگے بڑھنے سے پہلے سابقہ قانون کا جائزہ لینا مناسب ہوگا۔

دوسری جانب حکمراں اتحادی جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی دعویٰ کرتی ہیں کہ ایسے تمام ریفرنسز ‘سیاسی بنیادوں’ پر قائم کیے گئے تھے۔

مشہور خبریں۔

بھارت کا ممبئی حملوں کے مبینہ ملزم حافظ سعید کی حوالگی کا باضابطہ مطالبہ

?️ 30 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے

یورپی رہنما امریکی سامراج کے سامنے جھکنا چھوڑ دیں:یورپی قانون ساز

?️ 25 اکتوبر 2022سچ خبریں:یورپی پارلیمنٹ میں جمہوریہ آئرلینڈ کے نمائندے نے یورپی یونین کے

موسم سرما کی چھٹیوں سے متعلق شفقت محمود کا اہم بیان

?️ 16 دسمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں)موسم سرما کی چھٹیوں سے متعلق وزیرتعلیم شفقت محمود

امریکہ کی حمایت سے خطے میں اسرائیل کی بربریت کا سلسلہ جاری

?️ 26 ستمبر 2024سچ خبریں: شام کے نئے وزیر خارجہ بسام صباغ نے اقوام متحدہ

نمبرز پورے ہوں گے تو ترمیمی بل منظور ہوگا، چیئرمین سینیٹ

?️ 14 ستمبر 2024کراچی: (سچ خبریں) چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے

اسرائیل پر تنقید کی قیمت آزادیٔ بیان کا خاتمہ ہے:چارلی کرک

?️ 24 ستمبر 2025اسرائیل پر تنقید کی قیمت آزادیٔ بیان کا خاتمہ ہے:چارلی کرک  امریکی

صیہونی حکومت کی سلامتی کی گہرائی میں فرق، تل ابیب نیا چیلنج

?️ 27 نومبر 2021سچ خبریں: مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد الاقصی کے قریب ایک فلسطینی شہری

2023 میں عالمی جنگ کے آغاز کے لیے پانچ ممکنہ منظرنامے

?️ 1 جنوری 2023سچ خبریں:      رابرٹ فارلی نے 1945 میں کہا تھا کہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے