ابتدائی حلقہ بندیاں رواں ماہ کے اختتام تک مکمل ہونے کا امکان

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) انتخابات کے لیے ابتدائی حلقہ بندیاں رواں ماہ مکمل ہونے کا امکان ہے، جسے آئندہ عام انتخابات کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جارہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز حلقہ بندیوں کی جاری مشق پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور اس کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔

الیکشن کمیشن نے حلقہ بندی کمیٹیوں کو ہدایت دی کہ وہ 26 ستمبر تک کام کو مثبت انداز میں مکمل کریں، تاکہ ابتدائی حلقہ بندیوں کی فہرستیں اگلے دن شائع کی جاسکیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے 17 اگست (مردم شماری کے نتائج کے نوٹی فکیشن کے 10 روز بعد) کو جاری کردہ حلقہ بندیوں کے اصل شیڈول کے مطابق ابتدائی مشق 7 اکتوبر کو مکمل کی جانی ہے اور ابتدائی تجاویز 9 اکتوبر کو رپورٹ کے ساتھ شائع کی جانی ہیں۔

یکم ستمبر کو الیکشن کمیشن نے 14 دسمبر کے بجائے 30 نومبر کو اس عمل کو مکمل کرنے کے لیے حلقہ بندی کے عمل کے دورانیے کو 14 روز تک کم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

الیکشن کمیشن کے ذرائع پہلے فروری کے وسط میں عام انتخابات کے انعقاد کا امکان ظاہر کر رہے تھے، تاہم اب اس پیش رفت کے بعد جنوری کے آخری ہفتے میں انتخابات کے انعقاد کی راہ ہموار ہوسکتی ہے۔

الیکشن کمیشن نے اگلے انتخابات میں استعمال کرنے کے لیے ایک نیا مانیٹرنگ کنٹرول سسٹم قائم کیا ہے، جس کے حوالے سے امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ اس سے ڈیٹا اکٹھا کرنے اور مرتب کرنے کے طریقہ کار میں بہتری آئے گی۔

حکام نے اس بات کی نشاندہی کی کہ 2013 اور 2018 میں جس طرح کے معاملات سامنے آئے تھے، ان میں بڑا فرق تھا، انہوں نے کہا کہ 2018 میں رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آر ٹی ایس) کے حوالے سے جو کچھ ہوا اس سے سبق سیکھا گیا ہے، میڈیا کو بتایا گیا کہ مانیٹرنگ افسران کو خلاف ورزی پر امیدواروں کو جرمانے اور نااہل قرار دینے کے اختیارات حاصل ہوں گے۔

گزشتہ روز نئے قائم ہونے والے الیکشن مانیٹرنگ کنٹرول سینٹر میں بریفنگ کے دوران الیکشن کمیشن کے سیکریٹری عمر حامد خان نے کہا کہ نیا سسٹم چیف الیکشن کمشنر کے وژن کے مطابق بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مانیٹرنگ الیکشن سے پہلے اور بعد میں ہوتی ہے، سسٹم میں بہتری کی ضرورت ہے اور اس مقصد کے لیے ڈیٹا اینالسٹ کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ جہاں آن لائن کنکشن دستیاب نہیں ہے وہاں آف لائن سسٹم کام کرے گا اور دونوں کی عدم موجودگی میں ہارڈ کاپیوں پر نتائج موصول ہوں گے، انہوں نے وعدہ کیا کہ آئندہ عام انتخابات سابقہ تمام انتخابات سے مختلف ہوں گے۔

الیکشن کمیشن کے اسپیشل سیکریٹری آصف حسین نے کہا کہ الیکشن کے روز متعدد جگہوں سے ڈیٹا آتا ہے، اس سسٹم کو فیڈ بیک دینے اور ڈیٹا کی بنیاد پر فیصلے کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

پروجیکٹ ڈائریکٹر ریٹائرڈ کرنل سعد نے کہا کہ یہ سسٹم 24 گھنٹے کام کرے گا اور آن لائن مانیٹرنگ سینٹر کو صوبائی اور ضلعی سطح پر قائم کیے جانے والے تمام کنٹرول رومز سے منسلک کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ سسٹم 200 مانیٹرز سے آن لائن رابطہ قائم کرنا ممکن بنائے گا جبکہ ووٹرز، امیدوار اور دیگر افراد اپنی شکایات درج کروا سکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کے علاوہ انتخابی مہم کی بھی نگرانی کی جائے گی، نئے رزلٹ کمپائلیشن سسٹم کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس سسٹم سے انتخابات کو شفاف بنانے میں مدد ملے گی۔

مشہور خبریں۔

مسجد الاقصی کے خلاف صیہونی سازش

?️ 28 جون 2022سچ خبریں:مسجد الاقصی کے خطیب کا کہنا ہے کہ اس مقدس مقام

برٹش کولمبیا میں مزید 93 قبریں دریافت مقامی کینیڈین گروہ انصاف کی تلاش میں

?️ 26 جنوری 2022سچ خبریں:   مغربی کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں مقامی کینیڈین رہنماؤں

چینی شہریوں کی سیکیورٹی سے متعلق زمینی صورتحال میڈیا سے کہیں بہتر ہے، وزیر خزانہ

?️ 15 جنوری 2025 اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے آئی

صہیونی نصراللہ کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

?️ 14 جولائی 2023صہیونی میڈیا نے صیہونی حکومت کے تھنک ٹینکس کے بند دروازوں کے

سعودی نفرت انگیز ولی عہد بھی یوکرینی بحران سے فائدہ اٹھانے کے درپے: یورپی خارجہ تعلقات کونسل

?️ 16 فروری 2022سچ خبریں:یورپی خارجہ تعلقات کونسل نے اپنی ایک حالیہ تحقیق میں کہا

صیہونی حکومت میں ڈالر کی قیمت گزشتہ 2 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچی

?️ 17 جنوری 2024سچ خبریں: عبرانی زبان کے میڈیا نے رپورٹ کیا کہ شیکل کی قیمت

اسرائیل کی حمایت فیس بک کو بہت مہنگی پڑ گئی

?️ 20 مئی 2021واشنگٹن(سچ خبریں)فلسطین کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے خلاف جہاں پوری دنیا میں

نیب، نیپرا آئی پی پیز کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے آزاد ہیں:وزیر توانائی

?️ 11 فروری 2021اسلام آباد (سچ خبریں) حکومت نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے