نیویارک (سچ خبریں) خلا میں انسانوں پر اسپیس لائٹ کے اثرات کو جانچنے کے لئے ناسا نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے جدید کارگو مشن روانہ کردیا ہے۔ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس نے ناسا کے لیے انسانوں جیسے مدافعتی نظام رکھنے والے 73 ہزار خرد بینی جانور اور دیگر تحقیقاتی مواد کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن روانہ کیا ہے جو ایک اہم قدم شمار ہو رہا ہے۔
اسپیس ایکس کے فالکن نائن راکٹ پر 7،300 پاؤنڈ سے زیادہ تحقیقی مواد، رسد اور ہارڈ ویئر پر مشتمل جدید کارگو مشن کو فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے خلا کی جانب روانہ کیا گیا، لانچنگ کے چند منٹ بعد ہی مشن فالکن نائن بوسٹر پر اترا، کارگو ڈریگن کیپسول متوقع طور پر ہفتہ کے روز بین الاقوامی اسٹیشن آئی ایس ایس پر اترے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق سائنسدانوں کو انسانوں پر اسپیس لائٹ کے اثرات کو سمجھنے میں مدد فراہم کرے گی، اس سے ماہرین خلا میں رہتے ہوئے خلا بازوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے لئے مطالعہ کریں گے، اور دریافت کیا جائے گا کہ خلا میں طویل مدتی قیام کس طرح انسانی صحت کو متاثر کرسکتا ہے۔
پری لانچ سے قبل پریس کانفرنس کے دوران ڈریگن مشن مینجمنٹ کی اسپیس ایکس ڈائریکٹر سارہ واکر نے کہا کہ سی آر ایس-22 پانچواں ڈریگن کیپسول ہے جسے گذشتہ بارہ ماہ کے دوران انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن بھیجا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کمپنی نے پچھلے سال متعدد عملے اور کارگو مشنز کا آغاز کیا تھا، سال دو ہزار اکیس میں سی ایس آر۔22 اسپیس ایکس کا خلا میں بھیجنے والا 17 واں مشن ہے جبکہ اس سال ایلون مسک کی کمپنی اپنی 17 ویں لانچنگ مکمل کررہی ہے۔