سچ خبریں: ترکی کے صدر نے ایک بیان میں زور دیا کہ غزہ اور فلسطین مسلمانوں اور پوری انسانیت کے لئے ایک مشکل امتحان ہیں۔
فلسطین الیوم ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے تاکید کی کہ ان کا ملک گزشتہ 76 سالوں سے ہر جگہ فلسطینی عوام کے خلاف ظلم و بربریت، قتل و غارتگری اور جرائم کی مخالفت کرتا رہا ہے اور ہمیشہ اپنی پوری طاقت کے ساتھ فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ترکی اور اسرئیل کے درمیان تجارت بند ہو گئی ہے؟
رجب طیب اردوغان نے کہا کہ غزہ اور فلسطین مسلمانوں اور پوری انسانیت کے لئے ایک مشکل امتحان ہیں۔
اردوغان نے کہا کہ حتیٰ اگر سب فلسطین کو چھوڑ دیں، ہم ان کی حمایت سے دستبردار نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ تمام اقتصادی دباؤ کے باوجود ہم فلسطین کی حمایت جاری رکھیں گے۔
اردوغان نے زور دیا کہ اس خونخوار مجرم، یعنی نیتن یاہو کو روکا جانا چاہیے، جو پورے علاقے اور دنیا کو تباہی کی طرف لے جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: فلسطین کو تسلیم کیے جانے کے بارے میں ترکی کا بیان
انہوں نے کہا کہ حماس نے امریکی پیش کردہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے منصوبے کو مثبت نگاہ سے دیکھا ہے، لیکن یہ بھی غزہ کے خلاف قابض صہیونی فوج کے وحشیانہ حملوں کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔
مشہور خبریں۔
ترکی نے عراق میں ہونے والے حملے کا ذمہ دار PKK کو ٹھہرایا
جولائی
مغربی کنارے پر صیہونی فوج کا وسیع حملہ
فروری
موجودہ سیاسی نظام میں مسائل کے حل کی صلاحیت نہیں ہے، شاہد خاقان عباسی
جنوری
طلبی کا نوٹس ملنے کی تصدیق کیلئے نیب ٹیم کا عمران خان کی رہائش گاہ کا دورہ
فروری
امریکی قانون سازوں کی فلسطینی تنطیموں کو دہشت گردی کی فہرست سے نکالنے کی درخواست
جولائی
اتحادی حکومت بنانے کے اعلان کے بعد اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی
فروری
کشمیری اپنی خون کے آخری قطرے تک جدو جہد آزادی جاری رکھیں گے
اگست
افغانستان کی صورتحال خطے اور دنیا کے مفاد میں نہیں: وزیر خارجہ
ستمبر