سچ خبریں:اسرائیل کے ایران پر حملے پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں اسرائیل کے حامی امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو مختلف ممالک کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق ایران کی درخواست پر اسرائیل کے حالیہ ایران مخالف جارحانہ اقدام کے جائزے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں اسرائیل کے حامی امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو مختلف ممالک کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں:ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، اقوام متحدہ امن کیلئے کردار ادا کرے،
الجزائر: الجزائر کے مندوب نے کہا کہ حقیقی امن کے لیے اقوام متحدہ کے اصول اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری ضروری ہے اور قابض صہیونی افواج کو ان کی کارروائیوں پر سزا اور جوابدہی کا سامنا کرنا چاہیے۔
انہوں نے اس جنگ کے عالمی سطح پر سنگین نتائج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مستقل جنگ بندی اور غزہ و لبنان میں امن کے قیام کا مطالبہ کیا۔
چین: چینی مندوب نے کہا کہ بیجنگ خطے میں کسی بھی جارحانہ کارروائی کے خلاف ہے جو امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہو، انہوں نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال کو نازک قرار دیتے ہوئے تمام فریقوں سے جنگ بندی پر عمل درآمد کی اپیل کی اور خبردار کیا کہ غزہ میں امن دور از دسترس ہے۔
روس: روسی نمائندے نے انکشاف کیا کہ امریکہ نے اسرائیل کے ایران پر حملے میں انٹیلیجنس تعاون فراہم کیا، انہوں نے اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے جنگ بندی، اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں انسانی امداد کی ضرورت پر زور دیا۔
مزید پڑھیں: ایران کے خوف سے صیہونیوں کا فرار
امریکہ: امریکی مندوب نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے ایران میں رہائشی علاقوں کو نشانہ نہیں بنایا، انہوں نے روسی الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے تل ابیب کے حملے میں حصہ نہیں لیا، لیکن اسرائیل کی دفاعی حمایت میں ہمیشہ ساتھ دینے کا وعدہ کیا اور کہا کہ ایران اور اس کے اتحادیوں کو خطے میں اپنے فیصلے تھوپنے نہیں دیں گے۔