واشنگٹن (سچ خبریں) امریکی جنرل نے ایران کے ساتھ کسی بھی قسم کی جنگ نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ ایران کے ساتھ کسی قسم کی جنگ نہیں کرنا چاہتا کیونکہ جنگ کی صورت میں امریکہ کو خطے میں شدید نقصان ہوسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی مرکزی قوتوں سینٹ کوم کے کمانڈر جنرل کینتھ ایف میکنزی کا کہنا تھا کہ ہم ایران کے ساتھ جنگ کے خواہاں نہیں، کیونکہ ایران اس وقت خطے میں ایک طاقتور ملک بن چکا ہے اور ایران کا مقابلہ کرنے کے لیئے عسکری طاقت کا استعمال خطے میں امریکی مفادات کے لیئے شدید خطرہ ثابت ہوسکتا ہے۔
لبنان میں ایل بی سی ٹیلی ویژن سے انٹرویو میں میکنزی نے بتایا کہ واشنگٹن گزشتہ 2 برسوں سے ایران میں زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے تاہم جو بائڈن انتظامیہ اس طریقہ کار کا اس وقت جائزہ لے رہی ہے۔
انہوں نے یمن میں جاری جنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی نئی انتظامیہ یمن میں جاری جنگ کی حمایت نہیں کرتی اور اس سلسلے میں سعودی عرب کو واضح طور پر بتا دیا گیا ہے کہ یمن میں جاری جنگ کا فوری طور ختم کیا جائے۔
امریکی جنرل نے قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد ایران کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد پورے خطے، خاص کر عراق میں امریکی افواج کو شدید خطرہ لاحق ہوچکا ہے جبکہ امریکہ ہر قسم کے خطرے کا جواب دینے کی کوشش کررہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم علاقے کے سمندروں میں تجارتی سرگرمیوں کے تحفظ کے لیے مسلسل خدمات ادا کر رہے ہیں تاہم اگر ایران کے ساتھ کسی قسم کی جنگ ہوتی ہے تو دنیا بھر میں تجارتی سرگرمیوں کو شدید نقصان پہونچے گا۔