سچ خبریں: امریکی نشریاتی ادارے ABC نے ایک امریکی انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے لبنان میں پیجر دھماکوں کی نئی تفصیلات فاش کی ہیں۔
ABC چینل کی رپورٹ کے مطابق، منگل کے روز لبنان میں پیجرز میں ہونے والے دھماکے اور بدھ کے روز وائرلیس اور دیگر مواصلاتی آلات میں ہونے والے دھماکوں کے پیچھے کئی پوشیدہ پہلو ہیں، جنہیں ابھی مزید وضاحت کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لبنان میں دھماکہ ہونے والے پیجرز کس کمپنی کے تھے؟
ایک نامعلوم امریکی انٹیلی جنس ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کا ان مواصلاتی آلات میں دھماکہ خیز مواد شامل کرنے میں براہِ راست ہاتھ تھا۔ اس ذرائع نے کہا کہ اسرائیل نے 15 سالہ منصوبہ بندی کے تحت ان مواصلاتی آلات کی سپلائی چین میں دراندازی کی، اور اس مقصد کے لیے جعلی کمپنیوں اور اپنے انٹیلی جنس افسران کو پیداوار کے مراحل میں شامل کیا۔
اس ذرائع نے یہ نہیں بتایا کہ آیا اس منصوبے میں امریکی خفیہ ایجنسی CIAبھی شریک تھی، لیکن اس نے کہا کہ امریکی انٹیلی جنس ایجنسی نے اس عمل پر تحفظات کا اظہار کیا تھا، کیونکہ اس سے عام شہریوں کو خطرات لاحق تھے۔
مزید پڑھیں: لبنان میں پھٹنے والے پیجر کہاں تیار کیے گئے تھے ؟تائیوانی کمپنی کا انکشاف
اب تک صہیونی حکام نے لبنان میں مواصلاتی آلات کے دھماکوں پر براہِ راست کوئی بیان نہیں دیا ہے، تاہم صہیونی میڈیا نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ ان دھماکوں میں موساد کے ملوث ہونے کا امکان ہے۔