بشار اسد کے جانے کے ایک سال بعد شام کی صورتحال؛صیہونی میڈیا کی زبانی

بشار اسد کے جانے کے ایک سال بعد شام کی صورتحال؛صیہونی میڈیا کی زبانی

?️

سچ خبریں:صیہونی اخبار گلوبس کے تجزیہ کار کا ابو محمد الجولانی کے شام میں اقتدار سنبھالنے کی پہلی سالگرہ کے موقع پر کہنا ہے کہ شام اب بھی زوال کی دہلیز پر کھڑا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل شام کے ٹکڑے کرنے کا خواہاں

گلوبس اخبار کے تجزیہ کار دین شاموئل الماس نے اس بارے میں لکھا کہ شام نے حالیہ دنوں میں، جبکہ وہ بشار اسد کے خلاف انقلاب کے ایک سال کی سالگرہ منا رہا تھا، ایک حیران کن صورتحال کا سامنا کیا۔

اگرچہ بشار اسد کے جانشین، ابو محمد الجولانی، جو القاعدہ کے سابق رکن تھے اور جنہوں نے اپنا نام احمد الشرع رکھا، مغرب اور خلیج تعاون کونسل کے ممالک میں پذیرائی حاصل کی تھی، لیکن اب وہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات میں پیچھے ہٹ چکے ہیں، خاص طور پر اس وقت جب شام پر عائد اقتصادی پابندیاں ختم کی جا رہی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ شامی حکومت کا اندرونی بحران سنگین ہے۔ حکومت صرف ملک کے 60 فیصد حصے پر قابض ہے، جبکہ باقی علاقے میں کردوں کا قبضہ ہے جو اکثر تیل کے میدانوں پر قابض ہیں، دروزی جنوبی شام میں حکمت الهجری کی قیادت میں موجود ہیں، اور اسرائیل کا اثر و رسوخ بھی بڑھ رہا ہے، خاص طور پر جبل الشیخ اور السویدا کے علاقوں میں۔

اس رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کی موجودگی بڑھ رہی ہے اور وہ اپنے دفاع کے لیے شام کے داخلی مسائل کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔ مثال کے طور پر، اسرائیل نے اپنی فوجی کارروائیاں جاری رکھی ہیں تاکہ جیش العدل جیسے جہادی گروپوں کی شام کی سرحد کے قریب کارروائیوں کو روکا جا سکے۔

ماضی میں، اسرائیل نے اس بات پر بھی زور دیا تھا کہ وہ شام کے جنوبی علاقوں میں اپنی پوزیشن کو مستحکم کرے تاکہ اسرائیل کی سلامتی کو خطرہ نہ ہو۔

مزید برآں، ترکی کی حکومت کے بارے میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ شامی جنگجوؤں کو مالی مدد فراہم کر رہا ہے، اور ان جنگجوؤں کو فوجی قوت میں ضم کرنے کے لیے امریکہ نے ترکی کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔

رپورٹ میں یہ بھی ذکر کیا گیا کہ شامی کردوں نے مارچ میں ایک جنگ بندی معاہدہ کیا تھا، لیکن اس معاہدے پر عمل درآمد نہیں ہو سکا، اور کردوں کی خودمختاری کے مطالبات حکومت کے لئے پیچیدہ ہو گئے ہیں۔

خاص طور پر، علوی کمیونٹی کے اندر اس وقت غصہ بڑھ رہا ہے جب انہوں نے حکومت کے خلاف ایک قتل عام کا سامنا کیا۔ مارچ میں 1700 علوی خاندانوں کے افراد کو ہلاک کر دیا گیا۔

مزید پڑھیں: شام کی تقسیم کا خواب: دمشق پر صہیونی ریاست کے حملے کیوں نہیں رُک رہے؟

یہ سب اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ شام میں سیاسی اور فوجی بحران شدت اختیار کر رہا ہے، اور ملک کے زوال کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔

مشہور خبریں۔

علما سے کوئی اختلاف نہیں، ہماری شکایت صرف صدرمملکت سے ہے، فضل الرحمٰن

?️ 12 دسمبر 2024پشاور: (سچ خبریں) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن

برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا بھی صیہونی جارحیت کے خلاف بولنے پر مجبور

?️ 2 جولائی 2023سچ خبریں: برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا کے وزرائے خارجہ نے مغربی کنارے

عوام کی مدد سے میں ملک کا نوجوان وزیر اعظم بنوں گا، بلاول بھٹو

?️ 16 جنوری 2024اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا

امریکا طویل عرصے سے جمہوریت کی راہ سے دور ہو چکا ہے

?️ 8 ستمبر 2025امریکا طویل عرصے سے جمہوریت کی راہ سے دور ہو چکا ہے

سید حسن نصرالله کی تدفین کے بارے میں مغربی میڈیا کے دعوے مسترد

?️ 5 اکتوبر 2024سچ خبریں: مغربی ذرائع ابلاغ نے حزب الله کے سکریٹری جنرل شہید

غزہ میں موت ایک عام چیز بن چکی ہے

?️ 13 اپریل 2025سچ خبریں: مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ کے مصائب زدہ جغرافیہ میں

سعودی عرب کی ایک بار پھر لبنان کے اندرونی معاملات میں مداخلت

?️ 29 اکتوبر 2021سچ خبریں:لبنانی ذرائع ابلاغ نے اس ملک کے پارلیمانی انتخابی عمل میں

صیہونی دہشت گردی کو روکنے کے لیے عالم اسلام کے اتحاد کی ضرورت

?️ 20 اکتوبر 2023سچ خبریں:اسلام آباد میں فلسطینی سفارتخانے کی میزبانی میں پاکستان کی سیاسی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے