ٹرمپ کو عدالتی ریلیف

ٹرمپ کو عدالتی ریلیف

?️

سچ خبریں: ایک امریکی جج نے اس ملک کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خاموشی کے لیے رقم دینے کے مقدمے میں حتمی فیصلہ 5 نومبر کے انتخابات کے بعد تک مؤخر کر دیا ہے۔

امریکی جج خوآن مرکان نے یہ فیصلہ اس مقدمے میں دیا جس میں ٹرمپ پر ایک فلمی اداکارہ کو خاموش رہنے کے لیے رقم دینے کا الزام ہے۔

رپورٹ کے مطابق، پہلے یہ فیصلہ 18 ستمبر کو سنایا جانا تھا، تاہم ٹرمپ کے وکلاء نے درخواست کی کہ انتخابات میں مداخلت سے بچنے کے لیے فیصلہ انتخابات کے بعد تک مؤخر کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کے مقدمے کے موقع پر ایک پراسرار پیغام

جج مرکان نے کہا کہ وہ 26 نومبر کو مقدمے کا حتمی فیصلہ سنائیں گے، بشرطیکہ اس سے پہلے کیس ختم نہ ہو جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ اس لیے مؤخر کیا جا رہا ہے تاکہ سیاسی مقاصد کے تحت کوئی غلط تاثر نہ پیدا ہو اور انتخابات کے نتائج پر اثر نہ پڑے۔

انہوں نے زور دیا کہ عدالت منصفانہ، غیر جانبدار اور غیر سیاسی ہے۔

اسی دوران، ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "تروتھ سوشیال” پر کہا کہ وہ اس بات پر خوش ہیں کہ جج مرکان نے کہا ہے کہ حتمی فیصلہ اس وقت ہوگا جب جج وکلا کی درخواست کو مسترد کر دیں گے۔

ٹرمپ نے اس مقدمے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ امریکہ کی تاریخ کے اہم ترین انتخابات کے لیے تیاریاں جاری ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ پہلے امریکی صدر ہیں جنہیں 30 مئی کو 34 الزامات میں قصوروار قرار دیا گیا، جن میں تجارتی دستاویزات میں ردوبدل اور 2016 کے انتخابات سے قبل ایک فلمی اداکارہ کو جنسی تعلقات کے حوالے سے خاموش رہنے کے لیے 130000 ڈالر کی ادائیگی شامل تھی۔

ٹرمپ نے ان الزامات کی ہمیشہ تردید کی ہے اور کہا ہے کہ جیسے ہی حتمی فیصلہ سنایا جائے گا، وہ اپیل دائر کریں گے۔

منہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی آلوین برگ کے ترجمان نے کہا کہ ان کا دفتر نئے فیصلے کے لیے تیار ہے جو عدالت کی جانب سے مقرر کیا جائے گا۔

جج مرکان نے مزید کہا کہ وہ 12 نومبر کو ٹرمپ کی درخواست پر بھی فیصلہ کریں گے جس میں ٹرمپ نے اپنے سابقہ ​​صدور کی قانونی مصونیت کی بنیاد پر اس سزا کو منسوخ کرنے کی درخواست کی ہے۔ اس سے پہلے یہ فیصلہ 16 ستمبر کو ہونا تھا۔

امریکی سپریم کورٹ نے یکم جولائی کو فیصلہ دیا تھا کہ ٹرمپ کو وہ تمام اقدامات جو انہوں نے صدر کی حیثیت سے کیے، ان کے حوالے سے قانونی کاروائی سے استثنیٰ حاصل ہے۔

یہ بھی رپورٹ کیا گیا ہے کہ ٹرمپ کی قانونی ٹیم کی آخری درخواست، جس میں خاموشی کی رقم کے مقدمے کو وفاقی عدالت میں منتقل کرنے کی درخواست کی گئی تھی، ناکامی سے دوچار ہوئی۔

اس مقدمے میں کئی خامیاں پائی گئیں، جیسے کہ غلط طریقہ کار کا استعمال اور اہم دستاویزات کا نہ ہونا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے وکلاء نے نیویارک کی منہٹن عدالت سے درخواست کی تھی کہ مقدمے کا کنٹرول سنبھالے اور انہوں نے دلیل دی تھی کہ مقدمے کا عمل ٹرمپ کے قانونی حقوق کے خلاف ہے۔

امریکی صدارتی انتخابات 5 نومبر کو منعقد ہوں گے، اور اگر ٹرمپ ان انتخابات میں کامیاب ہوتے ہیں، تو وہ محکمہ انصاف کو ہدایت دے سکتے ہیں کہ 2020 کے انتخابات میں مداخلت کے الزامات کو نظرانداز کیا جائے، تاہم ٹرمپ نیویارک یا جارجیا کے مقدمات کو ختم کرنے کی قانونی حیثیت نہیں رکھتے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ اپنے دائیں اور بائیں ہاتھ کو نہیں جانتے: بولٹن

اس دوران، حالیہ رائے عامہ کے جائزے بتاتے ہیں کہ نائب صدر کامالا ہیرس پورے امریکہ میں اور سوئنگ ریاستوں میں ٹرمپ سے آگے ہیں۔ جیسے جیسے انتخابات کا وقت قریب آ رہا ہے، ڈیموکریٹس امید کرتے ہیں کہ یہ برتری برقرار رہے گی۔

مشہور خبریں۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے پابندی میں نرمی کے بعد لوہے، اسٹیل کی درآمد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

?️ 26 اکتوبر 2025کراچی: (سچ خبریں) پاکستان میں لوہے اور اسٹیل کے اسکریپ کی درآمدات

سویڈن سے تعلقات منقطع کرنے کی کیا ضرورت ہے؟

?️ 23 جولائی 2023سچ خبریں:لبنان کی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ

جی-7 اجلاس میں شرکت کرنے والے ممالک نے چین کے خلاف اہم قدم اٹھانے کا اعلان کردیا

?️ 5 مئی 2021لندن (سچ خبریں) لندن میں ہونے والے جی-7 اجلاس میں شرکت کرنے

معلومات تک عالمی رسائی کی حفاظت کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا، شہباز شریف

?️ 28 ستمبر 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ

سیکیورٹی خدشات کے شکار علاقوں میں انتخابات ملتوی کیے جا سکتے ہیں، رہنما پیپلزپارٹی کی تجویز

?️ 10 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق وفاقی وزیر و رہنما پیپلزپارٹی عبدالقادر بلوچ

شاہ محمود قریشی جیل ٹرائل کیلئے کوٹ لکھپت جیل میں پیش

?️ 10 جولائی 2024سچ خبریں: انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے حکم پر شاہ محمود

ن لیگ کی وجہ سے اربوں ڈالر کا نقصان ہوا: وزیرخزانہ

?️ 3 جون 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین وفاقی وزیر حماد

سعودی عرب اور یمن پر جارحیت کے نتائج سے فرار

?️ 22 مارچ 2022سچ خبریں:  جحاف نے الحدث پروگرام میں العالم کو بتایا کہ یمن

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے