سچ خبریں: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے پاکستان کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔
امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان امور تھامس ویسٹ نے اقوام متحدہ کی 78ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر پاکستان کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی سے ملاقات کی۔
ویسٹ نے X نیٹ ورک (سابق ٹویٹر) پر اپنے صارف اکاؤنٹ میں لکھا کہ انہوں نے ملاقات کے دوران مشترکہ سلامتی کے مفادات پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: وہ انسان تھے شطرنج کی چالیں نہیں
انہوں نے لکھا کہ اس ملاقات کے دوران، ہم نے مشترکہ سلامتی کے مفادات، افغان خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت اور افغانستان میں انسانی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
تھامس ویسٹ نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے بین الاقوامی ریسکیو کمیٹی کے سربراہ ڈیوڈ ملی بینڈ اور ناروے کے وزیر خارجہ اینیکن ہوٹ فیلڈ سے بھی افغانستان میں انسانی امداد کے بارے میں بات کی ہے۔
واضح رہے کہ تھامس ویسٹ وہی امریکی سفارت کار ہیں جنہوں نے زلمے خلیل زاد کے دستبردار ہونے کے بعد امریکی محکمہ خارجہ میں افغانستان کیس کی ذمہ داری لی تھی، وہ کئی مواقع پر طالبان کے ساتھ براہ راست مذاکرات بھی کر چکے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ویب سائٹ نے تصدیق کی ہے کہ تھامس ویسٹ نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں 29-30 جون کو واشنگٹن کے ایک وفد کی سربراہی میں طالبان کے سینئر رہنماؤں سے ملاقات کی۔
مزید پڑھیں: امریکہ افغانستان میں کیوں اور کیسے واپس آنا چاہتا ہے؟
امریکی محکمہ خارجہ کے اعلان کے مطابق اس ملاقات میں امریکی محکمہ خارجہ اور خزانہ کے حکام کے علاوہ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کے حکام بھی موجود تھے۔