استنبول (سچ خبریں) اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر شدید وحشیانہ بمباری شروع کی ہوئی جس کے نتیجے میں اب تک درجنوں فلسطینی شہید جبکہ سینکڑوں ی تعداد میں زخمی ہوچکے ہیں جس کے بعد اب ترکی کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں صرف ان حملوں کی مذمت کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی وحشت اور بربریت کے خلاف ترکی نے صرف شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے بے گناہ بچوں اور عام شہریوں کے قتل کی شدید مذمت پر اکتفا کیا ہے۔
ترک وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج نے بے رحمی کے ساتھ نہتے فلسطینیوں کا قتل عام شروع کیا ہے، ترکی اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔
ترک خبر رساں اداروںکےمطابق وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل طاقت کے ذریعے بیت المقدس سے فلسطینیوں کو نکال باہر کرنے اور انہیں عبادت کے حق سے محرم کرنے باضابطہ مہم چلا رہا ہے، مسجد اقصیٰ سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کی تمام تر سازش کا ذمہ دار اسرائیل ہے اور صہیونی ریاست کو اس کے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جارحانہ پالیسی اور اشتعال انگیزی مشرق وسطیٰ میں دیر پا امن کے قیام کی کوششیں اور مذاکرات کے ذریعے تنازع کے حل کی مساعی بری طرحمتاثر ہو رہی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی ریاست کو اس بات کا ادراک کرنا ہوگا کہ وہ طاقت کے ذریعے فلسطینی قوم کے آئینی اور قانونی حقوق نہیں دبا سکتا اور وحشیانہ طاقت کے ذریعے وہ اپنےمذموم مقاصد حاصل نہیں کرسکتا۔
بیان میںکہا گیا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف فوجی طاقت کے استعمال سے خطے میں کشیدگی اور دشمنی میں اضافے کے سوا کچھ نہیں ہوسکتا۔
ادھر ترک وزیر خارجہ مولود جاووش اولو نے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل یوسف بن عثیمین اور متعدد یورپی وزراخارجہ سے فلسطین کی تازہ صورت حال اور غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
انہوں نے غزہ کی پٹی اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں پر وحشیانہ تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔