سچ خبریں:سی آئی اے کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ہمیں ایسی کوئی علامت نہیں ملی جو یہ ظاہر کرے کہ ایران ایٹم بنانے کی تیاری کر رہا ہے۔
سی آئی اے کے ڈائریکٹر ویلیئم برنز نے ایک ریڈیو انٹرویو میں کہا کہ ایران نے 2003 میں اپنا جوہری ہتھیاروں کا پروگرام معطل کر دیا تھا اور اب تک ایسی کوئی علامت نہیں ملی جو یہ ظاہر کرے کہ ایران اسے دوبارہ شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:صیہونی حکومت کے خاتمے کے بارے میں ایرانی رہنماؤں کے اظہار خیال
انہوں نے کہا کہ ایران اپنی دفاعی صلاحیت کو مضبوط کرنے کی کوشش کر سکتا ہے، لیکن اس وقت ایسی کسی منصوبہ بندی کا ثبوت موجود نہیں۔
ویلیئم برنز نے غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیل و حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے امکانات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ابھی بھی موقع موجود ہے، لیکن یہ معاملہ پیچیدہ ہے، ہم مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں، خاص طور پر 20 جنوری سے پہلے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ایک اسرائیلی وفد دوحہ میں موجود ہے، جو قطر، مصر اور امریکہ کی مشترکہ کوششوں سے غیر مستقیم مذاکرات میں مصروف ہے۔
برنز نے غزہ میں موجود انسانی بحران پر بات کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام خاص طور پر موسم سرما میں شدید مشکلات کا شکار ہیں، انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کا حل نکالنا ضروری ہے تاکہ تمام فریقین ایک انسانی بنیادوں پر معاہدے پر پہنچ سکیں۔
برنز نے کہا کہ چین اور روس کے ساتھ امریکہ کی بڑھتی ہوئی مسابقت موجودہ دور کے سب سے بڑے چیلنجز میں سے ایک ہے، انہوں نے مصنوعی ذہانت اور سائبر خطرات کے خلاف تیاری پر زور دیا اور نئی ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
برنز نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پر الزام عائد کیا کہ وہ طاقت کے ذریعے اپنی حکمت عملی نافذ کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے یوکرین کی مسلسل حمایت کے ذریعے ماسکو پر دباؤ ڈالنے کی ضرورت پر زور دیا۔
برنز نے خبردار کیا کہ داعش خراسان، خاص طور پر جنوب ایشیا میں، ایک سنگین خطرہ ہے، انہوں نے حالیہ حملوں کو دہشت گرد گروپ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کی علامت قرار دیا۔
مزید پڑھیں: کیا ایران ایٹم بم بنا رہا ہے؟سی آئی کے ڈائریکٹر کا بیان
چین کے بڑھتے ہوئے عالمی اثر و رسوخ پر تبصرہ کرتے ہوئے برنز نے کہا کہ امریکہ کو ٹیکنالوجی، سائبر سیکیورٹی، اور عالمی سفارت کاری میں مزید سرمایہ کاری کرنی چاہیے تاکہ چین کی پیش قدمی کا مقابلہ کیا جا سکے۔