سچ خبریں: حزب اللہ کے نائب سکریٹری جنرل نے کہا کہ اسرائیل نے لبنان میں 5000 افراد کو قتل کرنے کی سازش کی لیکن وہ اس میں ناکام رہا
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ کے نائب سکریٹری جنرل نعیم قاسم نے بیروت کے جنوبی علاقے میں شہید ابراہیم عقیل (حاج عبدالقادر) کی تشییع جنازہ کے دوران کہا کہ اگرچہ شہید ابراہیم عقیل جسمانی طور پر ہم سے جدا ہو گئے ہیں لیکن ان کی روح، قربانی اور وہ مجاہدین جو ان کا راستہ جاری رکھیں گے، باقی رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: لبنان میں مزاحمت کے طاقتور رکن کو صیہونیت کو کس چیزپر مجبور کیا؟
نعیم قاسم نے مزید کہا کہ شہید ابراہیم عقیل حزب اللہ کی عسکری کارروائیوں کے کمانڈر تھے ، انہوں نے 2008 سے رضوان یونٹ کی بنیاد رکھی اور اس کی قیادت سنبھالی، وہ سید حسن نصراللہ کے معاون اور جہادی سرگرمیوں کے اہم کمانڈر تھے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے تین ایسے وحشیانہ جنگی جرائم کا ارتکاب کیا جو انتہائی درجہ کی بربریت کی علامت ہیں، اس سے پہلے ہم نے اس طرح کے جرائم کبھی نہیں دیکھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے پیجر جارحیت کے دوران 5000 افراد کو قتل کرنے کی کوشش کی لیکن اس میں ناکام رہا۔
نعیم قاسم نے کہا کہ صہیونیوں نے رضوان یونٹ کو نشانہ بنا کر مزاحمت کو مفلوج کرنے، اس کے حامی ماحول کو متاثر کرنے اور پشت پناہی کی قوت کو روکنے کی کوشش کی لیکن حزب اللہ کے مجاہدین نے اس منصوبے کو بھی ناکام بنا دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ زخمی مجاہدین اپنے خاندانوں اور ساتھیوں کو یقین دلاتے ہیں کہ وہ ہر حال میں میدان جنگ میں واپس آئیں گے۔
نعیم قاسم نے امریکہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امریکہ اسرائیل کے ہاتھوں ہونے والی فلسطینیوں کی نسل کشی میں مکمل طور پر ملوث ہے اور دنیا کے سامنے منافقت سے کام لے رہا ہے۔
انہوں نے صہیونیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شاید پہاڑ اپنی جگہ سے ہٹ جائیں، لیکن حزب اللہ کبھی ختم نہیں ہوگی، تم خوف کے مارے مر جاؤ گے، تمہاری معیشت تباہ ہو جائے گی اور تم اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہو گے، تم نے فلسطینی مزاحمتی تحریک کو عالمی بنا دیا ہے۔
نعیم قاسم نے کہا کہ ہم زیادہ طاقتور ہو کر واپس آئے ہیں؛ میدان جنگ اس کا گواہ ہے
حزب اللہ کے نائب سکریٹری جنرل نے کہا کہ لبنان کا محاذ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک غزہ کے خلاف جنگ بند نہیں ہو جاتی، چاہے یہ کتنی بھی طولانی کیوں نہ ہو جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ شمالی فلسطین کے رہائشی نہ صرف ان علاقوں میں واپس نہیں آئیں گے، بلکہ نقل مکانی کی لہر میں مزید اضافہ ہوگا اور شمالی محاذ مزید وسیع ہوگا نیز فوجی حل اس کی مشکلات اور شمالی رہائشیوں کی مشکلات کو مزید بڑھا دے گا۔
نعیم قاسم نے کہا کہ ہم فوجی امکانات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں، اور آپ نتائج دیکھیں گے، ہم یہ طے نہیں کرتے کہ جارحیت کا جواب کیسے دیا جائے گا، ہم ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں جسے کھلی جنگ کہا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات ہم نے ایک ابتدائی کارروائی کی، جس کے دوران حیفا کے علاقے میں تین میزائل حملے کیے گئے اور وہ اپنے فوجی اہداف پر لگے۔ یہ کارروائی کھلی جنگ کا ایک ابتدائی قدم تھا، آپ کی نظریں میدان جنگ پر ہونی چاہئیں۔
مزید پڑھیں: لبنان میں ہمہ گیر جنگ پر مزاحمتی عناصر کا رد عمل
انہوں نے مزید کہا کہ ہم دشمن کو وہاں سے نشانہ بنائیں گے جہاں وہ سوچ بھی نہیں سکتے اور وہاں سے بھی جہاں وہ سوچتے ہیں، ہم ان کے خلاف ہر جگہ جنگ جاری رکھیں گے۔