ٹوئٹر کو نائجیریا کے صدر کی پوسٹ ڈیلیٹ کرنا مہنگا پڑگیا

ٹوئٹر کو نائجیریا کے صدر کی پوسٹ ڈیلیٹ کرنا مہنگا پڑگیا

?️

نائجیریا (سچ خبریں) سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کو نائجیریا کے صدر کی پوسٹ ڈیلیٹ کرنا اتنا مہنگا پڑا کہ نائجیریا نے ملک میں ٹوئٹر سروس غیرمعینہ مدت تک کے لیے بند کردی۔

تفصیلات کے مطابق نائجیریا نے صدر محمد ہوباری کی پوسٹ ڈیلیٹ کرنے پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کی سروس کو غیرمعینہ مدت تک کے لیے معطل کردیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق صدر محمد بوہاری نے اپنی ٹوئٹ میں مقامی علیحدگی پسندوں کو سزا دینے کی دھمکی دی تھی جس کے نتیجے میں وہ ٹوئٹر قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب قرار پائے تھے اور دو دن قبل ان کی ٹوئٹ کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ نے ڈیلیٹ کردیا تھا، صدر کی پوسٹ ڈیلیٹ کرنے کے دو دن بعد ہی نائجیریا نے ملک میں ٹوئٹر سروس غیرمعینہ مدت تک کے لیے بند کردی۔

وزیر اطلاعات لائی محمد نے ٹوئٹر سروس کی معطلی کے حوالے سے کہا کہ حکومت نے یہ کارروائی اس لیے کی کیونکہ ان سرگرمیوں کے لیے پلیٹ فارم کے مستقل استعمال کی وجہ سے نائیجیریا کے کارپوریٹ وجود کو خطرات لاحق ہیں۔

معطلی کی تفصیلات کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ایک معاون خصوصی نے رائٹرز کو بتایا کہ انتظار کریں اور دیکھیں کہ معاملات کیا شکل اختیار کرتے ہیں۔

رائٹرز نے ٹوئٹرز سروس کی بندش کی جانچ کے حوالے سے جب لاگوس اور ابوجا میں ٹیسٹ کیے تو ہفتے کو دن کے ابتدائی گھنٹوں کے دوران کچھ موبائل آپریٹرز کے ذریعے ویب سائٹ تک رسائی ممکن نہ تھی البتہ ٹوئٹر کی ایپلی کیشن اور ویب سائٹ ملک میں دیگر نیٹ ورکس کے ذریعے قابل رسائی تھی۔

ٹوئٹر نے اپنے بیان میں کہا کہ نائجیریا کی حکومت کی جانب سے آپریشن کی معطلی کے بارے میں ٹوئٹر کو شدید تشویش ہے اور وہ اس بارے میں تحقیقات کررہا ہے، جب مزید معلومات ہوں گی تو اس حوالے سے آگاہ کردیا جائے گا۔

بدھ کے روز امریکی کی ٹیکنالوجی کمپنی نے کہا کہ سرکاری عمارتوں پر حملوں میں ملوث عناصر کو ٹوئٹ میں سزا دینے کی دھمکی دے کر نائجیریا کے صدر ٹوئٹر کے خراب رویے کی پالیسی کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے اور اس پوسٹ کو ہٹا دیا گیا۔

اپریل میں نائجیریا کے وزیر اطلاعات نے اس وقت غصے میں شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا جب ٹوئٹر نے پڑوسی ملک گھانا کو اپنے پہلے افریقی دفتر کے طور پر منتخب کیا تھا، انہوں نے کہا کہ کمپنی نائیجیریا کے حوالے سے ان خبروں سے متاثر تھی جن میں اس کی غلط منظر کشی کی گئی اور مظاہروں پر کریک ڈاؤن کی خبریں نشر کی گئیں۔

پولیس اصلاحات کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین نے پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے کے مبینہ ثبوت سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کے لیے منظم انداز میں چندہ اکٹھا کیا تھا، ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹو جیک ڈورسی نے اپنے فالوورز کو عطیہ کرنے کی ترغیب دینے کے لیے ٹوئٹ کی تھی۔

مظاہروں کے تناظر میں محمد بوہاری نے جعلی خبروں کے سدباب کے سلسلے میں سوشل میڈیا کے حوالے سے ضابطہ اخلاق بنانے کی ہدایت کی تھی۔

جمعہ کے روز نائیجیریا کے ایک سب سے بڑے موبائل آپریٹرز میں سے ایک ایئرٹیل کے ترجمان نے رابطہ کرنے پر یہ بتانے سے انکار کردیا کہ آیا کمپنی کو معطلی کے بارے میں کوئی سرکاری ہدایت موصول ہوئی ہیں یا نہیں، سب سے بڑے موبائل آپریٹر ایم ٹی این سے اس حوالے سے رابطے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے کال اور میسیجز کا جواب دینے سے گریز کیا۔

مشہور خبریں۔

12 روزہ جنگ میں ایران کی فتح نے علاقائی دفاعی حکمت عملیوں کو کیسے بدل دیا؟

?️ 28 جون 2025یمانیون نیوز کے مطابق، جمہوری اسلامی ایران اور صہیونیستی ریاست کے درمیان

صیہونی فوجی رہنماؤں کے سلسلہ وار استعفے؛ایرانی حملے کے آفٹرشاکس

?️ 28 اپریل 2024سچ خبریں: 7 اکتوبر کے حملوں اور ایرانی قونصل خانے پر حملے

طالبان امریکی گاڑیوں کے ذریعہ کابل کی طرف روانہ

?️ 14 اگست 2021سچ خبریں:ایک امریکی نیوز چینل کے مطابق طالبان امریکہ سے غنیمت میں

تحریک انصاف کے مزید 2 ارکان نے استعفی دے دیا

?️ 5 اکتوبر 2021کراچی (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق کراچی سے پاکستان تحریک انصاف کے

جنرل نشستوں کیلئے 5 فیصد ٹکٹس خواتین کو نہ دینے پر سیاسی جماعتوں کیخلاف شکایت درج

?️ 4 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں)8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں سیاسی

بھارتی حکومت نے فورسز کو نہتے کشمیریوں پر مظالم کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے، کل جماعتی حریت کانفرنس

?️ 7 دسمبر 2023سرینگر: (سچ خبریں)  بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں

پاکستان اور چین کا دہشت گردی کے خلاف باہمی تعاون سے کام کرنے پر اتفاق

?️ 22 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان اور چین نے انسداد دہشتگردی اور بارڈر

اسرائیلی فوج بائیڈن کے منصوبے کے حق میں اور کابینہ مخالف کیوں ہے ؟

?️ 3 جون 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے چینل 14 کی رپورٹ کے مطابق ایک اعلیٰ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے