سچ خبریں:افغانستان کے سرکاری ذرائع کے مطابق پاکستان کے مشرقی افغان صوبے پکتیکا پر فضائی حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 50 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 40 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی وزارت امور مرزی و قبائلی کے نگران وزیر نوراللہ نوری نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے وزیرستانی پناہ گزینوں کو نشانہ بناتے ہوئے مشرقی افغان صوبے پکتیکا پر فضائی حملے کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی شہریوں کی سلامتی کیلئے افغانستان میں آپریشن کیا، دفتر خارجہ کی تصدیق
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی تصدیق کی کہ پاکستان نے پکتیکا کے ضلع برمل میں چار مختلف مقامات کو بمباری کا نشانہ بنایا۔
مجاہد نے مزید کہا کہ ان حملوں میں 46 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی تھی، جبکہ 6 افراد زخمی ہوئے۔
طالبان کی وزارت دفاع نے اپنے بیان میں ان حملوں کو وحشیانہ اور کھلی جارحیت قرار دیا۔
اقوام متحدہ کے افغانستان میں معاون مشن (یوناما) نے بھی اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ذمہ داران کو جواب دہ بنایا جا سکے، ایسے واقعات کی تکرار کو روکا جا سکے اور متاثرین کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں: پاکستان نے 18 مارچ کو افغانستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کونشانہ بنایا، ترجمان دفتر خارجہ
واضح رہے کہ یہ حملے افغانستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی سرحدی کشیدگی کو ظاہر کرتے ہیں، جو طالبان کے 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے مسلسل بڑھ رہی ہے۔
مشہور خبریں۔
یاسمین راشدکا عوام سے ویکسینیشن کے متعلق غلط فہمیوں پر دھیان نہ دینے کی اپیل
مئی
زرداری، شہباز ملاقات کی اندرونی کہانی، سابق صدر کی مریم نواز کو وزیراعلیٰ بنانے کی تجویز
فروری
ہندوتوا دہشت گردی کو نہ روکا گیا تو یہ انسانیت کے لیے تباہ کن ثابت ہوگی: کل جماعتی حریت کانفرنس
دسمبر
جعفر ایکسپریس آپریشن میں ہلاک دہشتگردوں کی لاشوں کی تصاویرمنظرعام پر آگئیں
مارچ
زیلنسکی کو روس کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے چاہئیں: امریکی جنرل
ستمبر
قاہرہ میں روسی سفارت خانے پر تل ابیب کی جانب سے بے مثال تنقید
اگست
غزہ میں جنگ بندی کے مخالفین انسانی جرائم کے براہ راست ذمہ دار
دسمبر
مزار شریف میں 5 خواتین اور ایک افغان فوجی کا قتل
نومبر