سچ خبریں: افغانستان کی عبوری حکومت کی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ میں افغانستان کی نشست اس حکومت کے حوالے کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
آناتولی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان کی عبوری حکومت کی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان حافظ ضیاء احمد تکل نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس میں اس ملک کی حکومت کے نمائندے کو شامل نہ کرنے پر تنقید کرتے ہوئے اس فیصلے کو افغان عوام پر ظلم قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ میں افغانستان کی نشست سابق نمائندے کو دیے جانے پر طالبان کا ردعمل
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اقوام متحدہ میں افغانستان کی نشست کو عبوری حکومت کو سپرد کیا جانا چاہیے، انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف یہ ہے کہ اگر اقوام متحدہ اس نشست کو افغان عوام کے حقیقی نمائندوں کے سپرد کرے تو وہ اپنی ذمہ داری کے ساتھ کام کر سکتے ہیں اور افغانوں کے حقوق کا تحفظ کر سکتے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس میں افغانستان اور چند دیگر ممالک کی صورتحال بھی زیر بحث ہوگی۔
اسی دوران، اقوام متحدہ میں افغانستان کے مستقل مشن کے ناظم الامور نصیر احمد فایق نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے جنرل اسمبلی کے تمام اجلاسوں میں شرکت کریں گے۔
مزید پڑھیں: اقوام متحدہ میں افغانستان کی نشست پر تنازعہ
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل امریکی انسٹی ٹیوٹ آف پیس نے اعلان کیا تھا کہ چونکہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک نے طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا، اس لیے طالبان کا نمائندہ 79ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔