پوتن: دنیا میں طاقت کے نئے مراکز ابھر رہے ہیں

پوتن

?️

سچ خبریں: روسی صدر نے یہ بتاتے ہوئے کہ اس وقت دنیا میں طاقت کا توازن بدل رہا ہے اور طاقت کے نئے مراکز ابھر رہے ہیں، ہندوستان اور چین کو اپنے ملک کے قریبی دوست قرار دیا جن کے ساتھ ماسکو کے تعلقات ترقی کر رہے ہیں۔
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے انڈیا ٹوڈے کی اشاعت کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں اعلان کیا کہ اس وقت دنیا میں طاقت کا توازن تبدیل ہو رہا ہے اور طاقت کے نئے مراکز ابھر رہے ہیں۔ ان کے مطابق ایسے حالات میں بڑے ممالک کے درمیان استحکام کو برقرار رکھنا بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ استحکام دو طرفہ بین الاقوامی تعلقات میں پیشرفت کی بنیاد بناتا ہے۔
پوتن نے مزید کہا: "آج کی دنیا تیز رفتاری سے ترقی کر رہی ہے، اور عالمی نظام کا مجموعی ڈھانچہ مسلسل بڑھتی ہوئی رفتار سے تبدیل ہو رہا ہے۔ دنیا میں تیز رفتار ترقی کے نئے مراکز ابھر رہے ہیں، اور خاص طور پر جنوب تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ میرا مطلب ہے جنوبی ایشیا۔ نہ صرف ہندوستان، بلکہ انڈونیشیا بھی ترقی کر رہا ہے۔”
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس سلسلے میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ان کا مشترکہ تعاون بہت اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ یہ تعاون دونوں ممالک کے باہمی تعلقات سے بالاتر ہے۔ روسی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ دنیا ہمیشہ سے بدلتی رہی ہے لیکن اب ان تبدیلیوں کی رفتار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ان کی رائے میں مستقبل میں عالمی معیشت میں ہونے والی پیش رفت میں اضافہ ہوتا رہے گا اور اس عمل کا انحصار یوکرین کی صورت حال یا دیگر عالمی تنازعات پر نہیں ہے۔
پیوٹن نے مزید کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کا مقصد کبھی بھی دوسروں کی ترقی میں رکاوٹ نہیں ڈالنا ہے اور تنظیم کے اجلاسوں کا ایجنڈا ہمیشہ مثبت رہا ہے۔
پوتن بھارت اور چین کو روس کے قریبی دوست مانتے تھے
اس انٹرویو میں روسی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت اور چین روس کے قریبی دوست ہیں۔ ولادیمیر پوتن نے کہا: "ہندوستان اور چین ہمارے قریبی دوست ہیں۔ ہم ان تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ ہندوستان اور چین کے رہنما دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تنازعات کو اپنی دانشمندی سے حل کرنے میں کامیاب ہوں گے۔”
موجودہ حالات اور جغرافیائی سیاسی اتار چڑھاو میں توانائی کے شعبے میں روسی-ہندوستانی تعاون میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، اس نے نوٹ کیا کہ کچھ عالمی کھلاڑی نئی دہلی کے روس کے ساتھ تعلقات کی وجہ سے بین الاقوامی منڈیوں میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے کردار سے غیر مطمئن ہیں اور اس رجحان کو محدود کرنے کے طریقے تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ہندوستان میں روسی تیل کی مصنوعات اور کھادوں کی بہت زیادہ مانگ ہے
ایک سوال کے جواب میں روسی صدر نے کہا کہ روس اور بھارت دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں عدم توازن سے بخوبی آگاہ ہیں، تاہم بھارتی حکومت نے کوئی پابندی نہیں لگائی، کیونکہ اسے روسی وسائل کی ضرورت ہے۔ ولادیمیر پوٹن نے وضاحت کی کہ ہندوستان کو روسی تیل، تیل کی مصنوعات اور کیمیائی کھاد کی ضرورت ہے۔ ان کے مطابق، ماسکو اور نئی دہلی اس بات پر متفق ہیں کہ تجارتی عدم توازن کو حل کیا جانا چاہیے، لیکن پابندیوں کے ذریعے نہیں۔
روسی صدر نے یہ بھی نوٹ کیا کہ ہندوستان کو روسی تیل اور تیل کی مصنوعات کی برآمدات مستحکم رفتار سے جاری ہیں۔ پوتن نے یہ بتاتے ہوئے کہ روسی شراکت دار ہندوستانی ساتھیوں کو بہت قابل اعتماد اور سنجیدہ سمجھتے ہیں، مزید کہا کہ اگر امریکہ روسی ایندھن خرید سکتا ہے تو ہندوستان کو بھی ایسا استحقاق حاصل ہونا چاہیے۔
پوتن نے زور دے کر کہا کہ وہ کبھی دوسرے لیڈروں پر تبصرہ نہیں کرتے
بھارتی نیٹ ورک کو انٹرویو دیتے ہوئے روسی صدر نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کبھی بھی کسی ملک کے خلاف تعاون کی ہدایت نہیں کی اور ہمیشہ صرف اور صرف دونوں ممالک کے مفاد میں کام کیا ہے۔ ان کے مطابق، ماسکو اور نئی دہلی دونوں ممالک کے مفادات کے دفاع پر مرکوز ہیں، اور وہ اور مودی "دوسروں کو نقصان نہیں پہنچاتے۔”
جب ان سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کردار کشی کے امکان کے بارے میں پوچھا گیا تو ولادیمیر پوتن نے زور دے کر کہا کہ وہ کبھی بھی دوسرے عالمی رہنماؤں کے اقدامات کا جائزہ نہیں لیتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ امریکی صدر بھی روس کی طرح اپنے مفادات کی بنیاد پر کام کرتے ہیں۔ پوتن نے کہا کہ ٹرمپ کے فیصلے "حقائق پر مبنی” ہوتے ہیں اور وہ اپنی پالیسی پر عمل کرتے ہیں۔ پوٹن نے یہ کہتے ہوئے اختتام کیا: "میرے خیال میں وہ نیک نیتی سے کام کرتے ہیں۔”
ولادیمیر پوٹن نے اس انٹرویو میں کہا کہ مسئلہ فلسطین کا واحد حل ان قراردادوں پر عمل درآمد ہے جو اقوام متحدہ میں گذشتہ برسوں میں منظور اور زیر بحث آئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ہمیشہ سے یہ ماننا رہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا واحد حل ان فیصلوں پر عمل درآمد ہے جن پر اقوام متحدہ میں گذشتہ برسوں سے بحث کی گئی ہے۔
روسی صدر نے ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی اہمیت پر بھی زور دیا اور اسے "تمام مسائل کے حل کی کلید” قرار دیا۔
ولادیمیر پوٹن نے یہ بھی اعلان کیا کہ افغان حکومت دہشت گردی اور منشیات سے نمٹنے کے لیے بہت سے اقدامات کر رہی ہے۔ ان کے بقول افغانستان کے بھی دوسرے ملک کی طرح اپنے مسائل ہیں۔ پیوٹن نے مزید کہا: "افغان حکومت دہشت گردی اور مختلف دہشت گرد تنظیموں بشمول آئی ایس آئی ایس اور اس جیسے گروپوں سے نمٹنے کے لیے بہت سے اقدامات کر رہی ہے۔ ہم اس سے بخوبی واقف ہیں۔”
روسی صدر نے یہ بھی نوٹ کیا کہ افغان حکومت نے منشیات کی سمگلنگ کے حجم میں نمایاں کمی کی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ روس دہشت گردی سے نمٹنے میں ہندوستان کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

مشہور خبریں۔

پنڈورا لیکس سے متعلق فواد چوہدری کا اہم بیان

?️ 4 اکتوبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پنڈوراالیکس سے متعلق

علی امین گنڈا پور کے کالا باغ ڈیم بنانے کی بات سے متفق ہوں، وزیراطلاعات پنجاب

?️ 2 ستمبر 2025لاہور: (سچ خبریں) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا

ہندوستانی گندم پاکستان کے راستے افغانستان پہنچائا جائے

?️ 13 نومبر 2021سچ خبریں:  طالبان کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ عامر خان متقی

گزشتہ 3 ماہ میں اسرائیل کا کتنا نقصان ہوا ہے؛پہلی بار حزب اللہ کی زبانی

?️ 7 جنوری 2024سچ خبریں: ایسی صورتحال میں جب اسرائیل اپنی انسانی اور فوجی ہلاکتوں

لاہور ہائیکورٹ: پی ٹی آئی لانگ مارچ روکنے کی درخواست مسترد

?️ 12 نومبر 2022لاہور:(سچ خبریں)  لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)

یمن میں سعودی اتحاد کی مسلسل شکست کے بعد امریکہ کی براہ راست مداخلت

?️ 18 جنوری 2022سچ خبریں:یمن کے شہر میں امریکہ کے بنائے ہوئے سعودی اتحاد کی

پارٹی کے جن رہنماؤں کو وفاقی تحقیقاتی ادارے  نے طلب کیا ہے وہ 12-2011 میں عوامی عہدوں پر فائز نہیں تھے۔

?️ 7 اگست 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق وزیر اطلاعات اور رہنما پی ٹی آئی

رکن یمنی انصار اللہ: اسرائیلی اور اماراتی ایئرلائنز مسافروں کی زندگیوں سے کھیل رہی ہیں

?️ 15 مئی 2025سچ خبریں: پمن کی انصاراللہ تحریک کے سیاسی بیورو کے رکن نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے