صنعا نے ریاض کو خبردار کیا: یمن پر اقتصادی دباؤ باہمی ردعمل لائے گا

صنعا

?️

سچ خبریں:  یمن میں سعودی کرائے کی اور کٹھ پتلی حکومت نے حال ہی میں ملک کے عوام پر اقتصادی اور تجارتی دباؤ ڈالنے کے لیے اقدامات کیے ہیں، صنعا نے ریاض کو اقتصادی جنگ بندی کو کمزور کرنے کے بارے میں خبردار کیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ اس سلسلے میں کسی بھی اقدام کا جوابی ردعمل دیا جائے گا۔
یمن اور سعودی عرب کے درمیان امن عمل کو دوبارہ شروع کرنے کے مقصد سے عمان کی ثالثی کی واپسی کے بارے میں بات چیت کے درمیان، صنعا نے ایک بار پھر ریاض کے ساتھ گزشتہ سال جون کے آخر میں طے پانے والے اقتصادی جنگ بندی معاہدے کو کمزور ہونے کے خطرات کے بارے میں خبردار کیا، جو سعودی عرب کو اقتصادی کشیدگی بڑھانے سے باز رہنے پر مجبور کرتا ہے۔
صنعا نے زور دے کر کہا کہ اگر سعودی اماراتی جارح اتحاد کے عناصر یمن پر تجارتی اور مالی دباؤ کی پالیسی مسلط کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو ملک "بینک کے بدلے بینک اور ہوائی اڈے کے بدلے ہوائی اڈے” کی مساوات کے ساتھ جواب دے گا۔
صنعا، جس نے حالیہ دنوں میں امن کی کوششوں کو مکمل کرنے اور اقوام متحدہ کے "روڈ میپ” پر مختلف سطحوں پر متفقہ طور پر عمل درآمد کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے، کچھ تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے، یمن میں بحرانوں کو حل کرنے کے لیے فرار اور التوا کی پالیسی کو مضبوطی سے مسترد کرنے پر بھی زور دیا۔
اس سلسلے میں یمنی امور میں پیشرفت کے وزیر اعظم محمد مفتاح نے گزشتہ روز یمنی عوام کے خلاف سعودی اتحاد کے مسلسل دباؤ کے خلاف سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ "آنکھ کے بدلے آنکھ” کی مساوات برقرار ہے اور اسے ترک نہیں کیا گیا ہے۔
محمد مفتاح نے یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (سبا) کی طرف سے شائع ہونے والے بیانات میں اعلان کیا کہ یہ پیغام ان تمام لوگوں کے لیے ہے جو ہمارے عوام پر معاشی دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں۔ ہم ایک بار پھر متنبہ کرتے ہیں کہ "بینک کے لیے بینک، ہوائی اڈے کے لیے ہوائی اڈہ، اور بندرگاہ کے لیے بندرگاہ” کی مساوات کو منسوخ نہیں کیا گیا ہے۔
یمنی عہدیدار نے کہا: یمنی عوام ہتھیار نہیں ڈالیں گے اور اقتصادی بلیک میلنگ کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ دشمن یمن کے خلاف اپنی سازشوں میں کامیاب نہیں ہو گا اور شہداء کے ایک بڑے قافلے کی قربانی دینے والے لوگ دشمن کی پے در پے سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
دوسری جانب لبنانی اخبار الاخبار نے صنعا کے متعدد اقتصادی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا: یمنی حکومت کی طرف سے یہ انتباہ صنعا اور سعودی قیادت والے اتحاد کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان اقتصادی اور لاجسٹک اقدامات کے حوالے سے دھمکیوں کے تناظر میں جاری کیا گیا ہے جو یمن میں مالی اور تجارتی سرگرمیوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔
ان ذرائع نے مزید کہا: صنعا، یمنی عوام کے حقوق کی خلاف ورزی کی صورت میں دشمن کو جواب دینے کے اپنے حق پر زور دیتا ہے، نیز کشیدگی میں اضافے کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی تیاری پر زور دیتا ہے، اور دشمن کی اقتصادی پوزیشنیں جن میں بینک، تیل کمپنیاں اور خام تیل کے ذخائر شامل ہیں، ابھی تک یمنی بینکوں کے اہداف میں ہیں۔
یمن کی تحریک انصار اللہ کے سیاسی بیورو کے رکن علی العماد نے بھی عرب جارح اتحاد کو اس سلسلے میں کسی بھی معاندانہ اقتصادی اقدام سے خبردار کیا اور اعلان کیا کہ "سعودی عرب میں ہمارے اہداف کا بینک اسی طرح پھیل گیا ہے جس طرح ہمارے ہتھیاروں میں توسیع ہوئی ہے۔”
انصار اللہ کے اس عہدیدار نے مزید کہا کہ ریاض اپنے وعدوں کو پورا کرے اور صنعاء کے ساتھ کسی بھی نئے دور کی جنگ کو روکنے کے لیے روڈ میپ پر عمل کرے۔
گزشتہ چند دنوں سے یمن میں سعودی کرائے کی اور کٹھ پتلی حکومت نے صنعا میں سرگرم نجی شعبے کے خلاف اپنے اقتصادی اقدامات کو تیز کر دیا ہے اور اپنے زیر کنٹرول زمینی اور سمندری بندرگاہوں سے درجنوں درآمدی کھیپوں کو روک دیا ہے۔ یہ اقدامات اسی وقت شدت اختیار کر گئے ہیں جب یمن-سعودی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے عمان کی کوششیں واپس آ گئی ہیں۔
اس حوالے سے عمانی ماہر علی بن مسعود المشانی نے ٹویٹ کیا کہ یمن آنے والے دنوں میں علاقائی منظر نامے پر حاوی رہے گا۔
اگرچہ ممتاز عمانی ماہر نے اپنے ٹویٹ کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، لیکن مبصرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ یہ بیان اس بات کی علامت ہے کہ عمان کو ریاض اور صنعا کے درمیان ثالثی کے لیے سعودی عرب کی طرف سے واپسی کے لیے گرین لائٹ مل گئی ہے، خاص طور پر یمن کے ساتھ جنوبی سرحد پر امن برقرار رکھنے کے لیے سعودی عرب کی کوششوں کی رپورٹوں کے پیش نظر، صنعاء کے ساتھ ممکنہ کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ہے۔

مشہور خبریں۔

خلیل الحیا: جارحیت کے خاتمے کے لیے حقیقی ضمانتیں ہونی چاہئیں

?️ 8 اکتوبر 2025سچ خبریں: حماس کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ نے کہا کہ صیہونی

غزہ میں جنگ سے فرار ہونے والے سخت بحران مین مبتلا 

?️ 2 جنوری 2024سچ خبریں:کنیسٹ کے ممبر مکی لیوی کی زیر صدارت ہونے والے اس

مقبوضہ جموں کشمیر: دوران حراست لاپتہ ہزاروں کشمیریوں کے اہلخانہ انصاف کے منتظر

?️ 30 اگست 2025سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر

چوبیس گھنٹے میں سعودی اتحاد کی الحدیدہ میں 189 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی

?️ 9 اگست 2021سچ خبریں:یمنی میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب الحدیدہ صوبے میں

بلوچستان: ژوب کینٹ پر مسلح دہشت گردوں کا حملہ ناکام

?️ 17 جولائی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع ژوب میں مسلح

حیرت ہے اتنے بڑے ڈیزائنر ہوکر یہ کپڑے پہنتے ہیں: مشی خان

?️ 8 جولائی 2021کراچی (سچ خبریں)اداکارہ و میزبان مِشی خان نے ڈیزائنرز فہد حسین اور

یونان سے تل ابیب: آپ اپنے باقی اتحادیوں کو کھو رہے ہیں

?️ 27 ستمبر 2025سچ خبریں: یونانی وزیر اعظم نے اسرائیلی حکام کو حکومت کے باقی

کیا پاکستان برکس میں شامل ہو گا؟

?️ 20 جون 2024سچ خبریں: سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ پاکستان کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے