یمن, صہیونی انٹیلی جنس کی ناکامیوں کا نیا میدان

ناکامیوں

?️

یمن, صہیونی انٹیلی جنس کی ناکامیوں کا نیا میدان
 اسرائیلی فضائیہ کا حالیہ حملہ صنعاء میں انصاراللہ کی قیادت کو نشانہ بنانے میں ناکام رہا، جسے ماہرین تل ابیب کی انٹیلی جنس کے بڑے بحران کی علامت قرار دے رہے ہیں۔ اس ناکامی نے واضح کر دیا ہے کہ اسرائیل یمن میں ایک پیچیدہ اور چند جہتی اطلاعاتی چیلنج کا سامنا کر رہا ہے، جو خطے کے تزویراتی توازن کو بھی بدل سکتا ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے جمعرات کے حملے کو "انتہائی درست معلومات” پر مبنی قرار دیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ اس میں یمن کے اہم فوجی و سیاسی رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا ہے، مگر مقامی حکام نے فوری طور پر یہ دعویٰ مسترد کر دیا اور کہا کہ کوئی بھی اعلیٰ کمانڈر زخمی یا ہلاک نہیں ہوا۔
یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے اسرائیل کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حملے ہمیشہ کی طرح ناکام رہیں گے اور یمن کے عوام اسرائیل کو سبق سکھائیں گے۔ انصاراللہ کے سیاسی دفتر کے رکن حزام الاسد نے بھی اسرائیلی بیانیے کو "خیالی کامیابی کا ڈھونگ” قرار دیا۔
یمن میں صہیونی انٹیلی جنس کو درپیش مسائل کئی پہلو رکھتے ہیں:جغرافیائی مشکل: یمن کے پہاڑی اور قبائلی علاقوں میں ڈرونز اور سیٹلائٹ نگرانی مؤثر ثابت نہیں ہو پا رہی، بالکل ویسا ہی جیسا مسئلہ اسرائیل کو جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف درپیش رہا۔
امریکی انحصار: اسرائیل کی معلوماتی نظام امریکی انٹیلی جنس پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے، حالانکہ امریکہ کے اپنے ڈرون بارہا یمن میں ناکام ہوئے ہیں۔
غلط تخمینے: تل ابیب اور اس کے اتحادی یمنی عسکری اور تکنیکی صلاحیتوں کو مسلسل کمتر سمجھتے رہے، مگر انصاراللہ نے ڈرونز، بیلسٹک اور ہائپر سونک میزائلوں سمیت جدید ہتھیاروں میں خود انحصاری حاصل کر لی ہے۔
ثقافتی رکاوٹیں: یمن کی مقامی زبان، قبائلی ڈھانچے اور مذہبی روایات صہیونی انٹیلی جنس کے لیے نفوذ تقریباً ناممکن بنا دیتے ہیں۔
انصاراللہ کی غیرمتمرکز ساخت: اس تحریک کا فیصلہ سازی نظام تقسیم شدہ ہے، جس سے اسرائیل کے لیے کسی ایک "مرکز” کو نشانہ بنا کر پورے ڈھانچے کو مفلوج کرنا مشکل ہے۔
ماہرین کے مطابق صنعاء میں ناکام کارروائی اسرائیل کی بنیادی انٹیلی جنس کمزوریوں کو بے نقاب کرتی ہے۔ یمن کی جغرافیائی و سماجی پیچیدگیاں اور انصاراللہ کی لچکدار حکمتِ عملی تل ابیب کو ایک ایسے بحران میں مبتلا کر چکی ہیں جس سے نکلنا آسان نہیں۔ اس صورتحال میں امکان یہ ہے کہ یمن اسرائیلی انٹیلی جنس کی شکستوں کا نیا میدان ثابت ہوگا۔

مشہور خبریں۔

گوٹیرس نے اقوام متحدہ کے آرٹیکل 99 کو کیوں فعال کیا؟

?️ 11 دسمبر 2023سچ خبریں: اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 99 میں کہا گیا

امریکہ میں ایک بار پھر اندھا دھند فائرنگ / 1 ہلاک، 13 زخمی

?️ 24 ستمبر 2021سچ خبریں:امریکی ریاست ٹینیسی کے شہر میمفس میں واقع ایک شاپنگ مال

پراپرٹی لیکس: اشرافیہ نے ملک کو بین الاقوامی سطح پربدنام کیا، حافظ نعیم الرحمان

?️ 15 مئی 2024کراچی: (سچ خبریں) پراپرٹی لیکس منظر عام پر آنے کے بعد امیر جماعت اسلامی حافظ

وزیراعلیٰ کے خلاف اعتماد کے ووٹ سے قبل اہم پیش رفت کا امکان

?️ 20 دسمبر 2022لاہور: (سچ خبریں) پنجاب کی سیاست میں گرما گرمی عروج پر پہنچ گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور

نیتن یاہو کوعالمی جرائم عدالت میں لے جانے اور اسے امریکا کی جانب سے بچانے کا گانا وائرل

?️ 8 اکتوبر 2024مصر: (سچ خبریں) مصری کامیڈین فنکار و گلوکار باسم رافت محمد یوسف

دشمن کو منہ توڑ جواب، مسلح افواج نے عوام سے کیا وعدہ پورا کردیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر

?️ 11 مئی 2025راولپنڈی (سچ خبریں) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ڈائریکٹر

نواز شریف پاک بھارت کشیدگی کے دوران خاموش کیوں رہے، رانا ثناء اللہ نے وجہ بتا دی

?️ 17 مئی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف

ہمارا اسرائیل کے ساتھ تصادم کا کوئی ارادہ نہیں ہے: الجولانی

?️ 15 دسمبر 2024سچ خبریں: شام کی نئی سیاسی انتظامیہ کے سربراہ جولانی کے نام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے