نیویارک ٹائمز کا غزہ میں صیہونی حکومت کی شکست کا بیان

غزہ

?️

سچ خبریں: امریکی اخبار نے بھوکے فلسطینیوں پر گولیاں برسانے، بنیادی ڈھانچے کی تباہی، قحط اور لوٹ مار کو صیہونی حکومت کی غزہ کی جنگ کی واحد کامیابی قرار دیتے ہوئے حکومت کی پالیسی کو ناکامی قرار دیا ہے۔
ماہرین نے گزشتہ ڈیڑھ سال سے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں نام نہاد اقتدار کی منتقلی میں اسرائیلی حکومت کی ناکامی سے علاقے میں بدامنی اور افراتفری پھیل گئی ہے اور امداد پہنچانے اور حماس کو شکست دینے کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔
اخبار کے مطابق غزہ میں ہونے والی حالیہ فائرنگ، ایک جنوبی سرحد کے قریب اور دوسری اس کے شمالی مضافات میں، ایسی پیشین گوئیوں کی درستگی پر زور دیتی ہے۔
نیویارک ٹائمز نے اسرائیلی فوجیوں کی طرف سے خوراک کی تقسیم کے مراکز میں عام شہریوں پر گولی چلانے کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیلی حکومت اور اقوام متحدہ کے ذریعہ خوراک کی تقسیم کے طریقہ کار کے حامیوں کے درمیان اختلاف رائے کی خبر دی اور لکھا: اقوام متحدہ کے خوراک کی تقسیم کے نظام کو قبول کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ قتل عام اسرائیلی طرز عمل کی ناکامی کو ظاہر کرتے ہیں، اور خوراک کی تقسیم کے نظام کے حامیوں نے اقوام متحدہ کی طرف سے خوراک کی تقسیم کے نظام کی ناکامی کو تسلیم کیا ہے۔
اسرائیلی حکومت کا دعویٰ ہے کہ خوراک کی تقسیم کے مراکز حماس کے کنٹرول سے باہر ہونے چاہئیں تاکہ حماس کے اہلکاروں اور شہریوں کے لیے خوراک کی کھیپ چوری کرنا مشکل ہو جائے۔ لیکن اس نقطہ نظر کے ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ بھوکے شہریوں کو اسرائیلی فوجی لائنوں کو عبور کرنے پر مجبور کرتا ہے اور انہیں ایک بڑے خطرے سے دوچار کرتا ہے۔
امریکی اخبار نے نوٹ کیا: اسرائیلی حکومت نے غزہ کے بڑے حصے اور علاقے کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا ہے اور حماس کی قیادت کی زیادہ تر علاقے میں سماجی اور قانونی خدمات فراہم کرنے کی صلاحیت میں تاخیر کر دی ہے۔ حکومت نے خاص طور پر فلسطینی اتھارٹی کی واپسی کو روکا ہے، جس نے 2007 میں حماس کے اقتدار میں آنے سے پہلے اس علاقے کو کنٹرول کیا تھا۔
امریکی ذرائع ابلاغ نے اسرائیلی حکومت کی طرف سے بھوکی آبادی کو کنٹرول کرنے اور بدامنی کو دبانے کے لیے غیر مہلک ہتھیاروں کے استعمال کی بجائے حالات کو پیچیدہ کرنے کے لیے زندہ گولیوں کا استعمال سمجھا اور لکھا: مارچ اور مئی کے درمیان اسرائیلی خوراک کی بندش کے بعد خوراک کی قلت کے درمیان شہری بھوک سے مرنے سے بچنے کے لیے اسرائیلی گولیوں سے اپنی جانیں خطرے میں ڈالنے کے لیے تیار ہیں۔
غزہ میں امداد کی تقسیم کے نظام کے ماہر اور نیویارک میں مقیم تحقیقی گروپ کے ایک رکن نے کہا: "22 ماہ کی جنگ کے بعد غزہ میں لاقانونیت اور حکمرانی کے خاتمے نے خطے میں افراتفری پھیلا رکھی ہے، اور جب تک اس اہم مسئلے کو حل نہیں کیا جاتا، کوئی حل نہیں ہو گا۔”
نیویارک ٹائمز نے لکھا: اس طرح کے حل کے حصول میں اسرائیلی حکومت کی ناکامی حکومت کی بڑھتی ہوئی سفارتی تنہائی کا باعث بنی ہے۔ پیر کے روز، برطانیہ، فرانس اور جاپان سمیت 25 ممالک نے اسرائیلی حکومت کے اقدامات کو "ناقابل قبول” قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور لڑائی کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
فلسطینی اور اسرائیلی تجزیہ کاروں نے غزہ میں افراتفری کے بارے میں خبردار کیا ہے، اور اسے خوراک کی تقسیم اور خوراک کے ٹرکوں کی حفاظت میں ناکامی پر ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اقتدار کی منتقلی کے بغیر خلا کو لٹیروں اور جرائم پیشہ گروہوں سے پُر کیا جائے گا۔

مشہور خبریں۔

عراق شام سرحد پر مقاومت کے خلاف عظیم امریکی منصوبے کا انکشاف

?️ 8 مارچ 2022سچ خبریں:   جمعرات کو عراقی فوج کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف نے

بٹ کوائن پہلی بار 80 ہزار ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا

?️ 11 نومبر 2024سچ خبریں: بٹ کوائن اتوار کو تاریخ کی نئی بلندی پر پہنچ

صیہونی جنگ کو جنوبی غزہ میں کیوں منتقل کرنا چاہتے ہیں؟

?️ 10 دسمبر 2023سچ خبریں: نیتن یاہو کی کابینہ جنگ کو جنوبی غزہ میں لے

امریکہ کی ایران کے ہاتھوں دوسرے آئل ٹینکر کو قبضے میں لینے کی تصدیق

?️ 4 مئی 2023سچ خبریں:ایرانی بحریہ نے خلیج فارس میں گزشتہ ہفتے دوسرے آئل ٹینکر

وزیراعظم ریلیف پیکج؛ جون میں بھی بجلی صارفین کو کمی کا مکمل ریلیف نہ ملنے کا امکان

?️ 31 مئی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) ملک میں بجلی صارفین کو وزیراعظم ریلیف پیکج

کل کے جنگ طلب آج کے انسانی حقوق کے دعویدار

?️ 2 مئی 2022سچ خبریں:کچھ اموات کو دوسروں سے زیادہ اہم نہیں سمجھا جا سکتا

جنگ کے خاتمے کے بغیر قیدیوں کا تبادلہ نا ممکن : فلسطینی مزاحمت

?️ 8 اپریل 2024سچ خبریں: غزہ میں اب تک ہونے والے تمام جنگ بندی مذاکرات کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے