ٹرمپ کا دعویٰ: ہمارے پاس غزہ کے بارے میں اچھی خبر ہے

ٹرمپ

?️

سچ خبریں: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات اور غزہ کے عوام پر حکومت کی جانب سے حملوں میں اضافے کے ایک ہفتہ بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا: ہمارے پاس غزہ کے بارے میں اچھی خبر ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق صحافیوں سے ملاقات میں مشرق وسطیٰ کے امور کے لیے اپنے خصوصی ایلچی اسٹیو وائٹیکر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ غزہ کے بارے میں اچھی خبر ہے۔
امریکی صدر نے واضح کیا: "ہمارے پاس غزہ اور چند دیگر مسائل کے بارے میں اچھی خبریں ہیں۔” انہوں نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
مشرق وسطیٰ کے امور کے لیے ٹرمپ کے خصوصی نمائندے اسٹیو وائٹیکر نے بھی کہا: غزہ کے حوالے سے مذاکرات اچھے طریقے سے جاری ہیں۔
ٹرمپ کے سکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے 9 جولائی کو ملائیشیا میں 58ویں آسیان وزرائے خارجہ کے اجلاس میں صحافیوں کو بتایا کہ "ایسا لگتا ہے کہ شرائط پر ایک عمومی معاہدہ ہے، لیکن ظاہر ہے کہ ان شرائط پر عمل درآمد کے بارے میں کچھ بات چیت کی ضرورت ہے۔”
انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے درمیان 60 روزہ جنگ بندی پر قطری اور مصری ثالثوں کے ذریعے سمجھوتہ ہوا ہے جس میں بین الاقوامی ایجنسیوں کے ذریعے انسانی امداد کی بحالی بھی شامل ہے۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ "راستے میں اب بھی چیلنجز موجود ہیں،” انہوں نے مزید کہا، "ہمیں امید ہے کہ وہ بہت جلد مذاکرات کو ختم کر سکتے ہیں اور مستقبل قریب میں جنگ بندی تک پہنچ سکتے ہیں۔”
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی سٹیون (سٹیو) وائٹیکر نے بھی 8 جولائی کو کابینہ کے اجلاس میں ریمارکس میں کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ حماس اور اسرائیل ہفتے کے آخر تک 60 روزہ جنگ بندی پر سمجھوتہ کر لیں گے۔
ٹرمپ کے خصوصی ایلچی نے کہا کہ ہم ابھی قریبی بات چیت کر رہے ہیں۔ ہمارے پاس چار مسائل تھے اور اب دو دن کے مذاکرات کے بعد صرف ایک مسئلہ رہ گیا ہے۔
وِٹکوف نے مزید کہا کہ 10 زندہ قیدیوں اور نو فوت شدہ قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، اور "ہم سمجھتے ہیں کہ یہ غزہ میں دیرپا امن کا باعث بنے گا۔”
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی ایلچی نے 6 جولائی کو اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد یہ بھی دعویٰ کیا: "ہمارے پاس آخرکار ایک معاہدے تک پہنچنے کا موقع ہے – غزہ میں جنگ بندی – اور مجھے امید ہے کہ یہ بہت جلد ہو جائے گا۔”
پیر کو وائٹ ہاؤس میں نیتن یاہو اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ہونے والی ملاقات سے قبل غزہ جنگ بندی کے مذاکرات کا ایک نیا دور اتوار، 5 جولائی کو دوبارہ شروع ہوا۔
اسرائیل نے امریکہ کے تعاون سے غزہ کی پٹی کے مکینوں کے خلاف 7 اکتوبر 2023 سے 19 جنوری 2025  تک تباہ کن جنگ شروع کی جس میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی اور بہت سے انسانی جانی نقصان ہوا، لیکن غزہ کے قیدیوں کو آزاد کرنے کے اپنے بیان کردہ مقاصد کو حاصل نہیں کیا۔
19 جنوری 2025 (30 دی 1403) کو حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان ایک معاہدے کی بنیاد پر غزہ کی پٹی میں جنگ بندی قائم ہوئی جس کے بعد اسرائیلی فوج نے اس جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 18 مارچ 1403 بروز منگل کی صبح غزہ کی پٹی پر دوبارہ فوجی جارحیت شروع کی۔

مشہور خبریں۔

’حج پر جانا چاہتی ہوں، نام ای سی ایل سے نکالا جائے‘، زرتاج گل کا عدالت سے رجوع

?️ 11 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق وفاقی وزیر زرتاج گل نے حج کی

صیہونیوں کی لگام کسنے کا وقت آگیا ہے:فلسطینی اتھارٹی

?️ 28 فروری 2023سچ خبریں:اقوام متحدہ میں فلسطینی اتھارٹی کے نمائندے نے کہا کہ اب

ایران سعودی تعلقات کے خطے پر مثبت اثرات: پاکستان کے سابق وزیر خارجہ

?️ 29 اپریل 2023سچ خبریں:شاہ محمود قریشی نے ہفتے کے روز اسلام آباد میں بین

مزاحمتی میزائلوں کو روکنے میں صیہونیوں کا خرچ

?️ 15 مئی 2023سچ خبریں:عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق صیہونی حکومت نے فلسطینی مزاحمت کے

اسرائیلی لڑاکا طیاروں کا شام پر حملہ

?️ 4 فروری 2021سچ خبریں:اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے ایک سکیورٹی

امریکی طاقت رو بہ زوال

?️ 20 نومبر 2023سچ خبریں:امریکہ گزشتہ چند سالوں میں اور دنیا کی معاشی صورتحال کے

مزاحمتی تحریک صیہونیوں کے وجود کے لیے خطرہ:حزب اللہ

?️ 5 جولائی 2022سچ خبریں:لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمت کے وفادار دھڑے کے سربراہ نے اس

بھارتی مظالم کے باوجود کشمیری قیادت تنازعہ کشمیر کے پرامن اورجمہوری حل کے لیے پرعزم ہے: حریت کانفرنس

?️ 1 اکتوبر 2024سرینگر: (سچ خبریں) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے