امریکی مبصرین کا بیانیہ؛ اسرائیل کے 10 اسٹریٹجک اہداف کو ایرانی میزائلوں نے ٹھیک ٹھیک نشانہ بنایا

ملبا

?️

سچ خبریں: اسرائیلی فوج اور کابینہ نے ایران کے ساتھ حالیہ جنگ میں ہونے والے نقصانات کی تفصیلات کا اعلان کرنے سے مسلسل انکار کیا ہے، لیکن میڈیا ذرائع اور غیر ملکی محققین نے اطلاع دی ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں اسٹریٹجک انفراسٹرکچر پر عین اور وسیع حملے کیے گئے۔ ایک حقیقت جس نے تل ابیب کے حکمران اداروں پر حقائق کو ظاہر کرنے کے لیے دباؤ بڑھا دیا ہے۔
اسرائیلی اخبار "ھآرتض” نے امریکی محققین کا حوالہ دیتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ ایران کے ساتھ حالیہ جنگ کے دوران اسرائیلی حکومت کے کم از کم 10 اسٹریٹیجک ٹھکانوں کو درست میزائل حملوں سے نشانہ بنایا گیا۔
یہ انکشاف اس وقت ہوا جب اسرائیلی کابینہ اور فوج نقصانات کی اصل حد کا واضح اور شفاف اعلان کرنے سے مسلسل انکار کر رہی ہے۔
اس حوالے سے الشرق الاوسط اخبار نے باخبر ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ایرانی حملوں کے دوران تل ابیب میں 480 سے زائد عمارتوں کو نقصان پہنچا اور 20 کے قریب عمارتیں براہ راست میزائلوں سے نشانہ بن کر مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔ دوسرے شہروں میں بھی اسی طرح کا نقصان ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس صورتحال نے اسرائیلی فوج اور کابینہ پر عوامی اور مقامی دباؤ بڑھا دیا ہے۔ جن میں تل ابیب کے میئر رون خولدائی اور حائفہ کے سابق میئر یونا یاہو، دونوں ریٹائرڈ آرمی کمانڈر شامل ہیں، جنہوں نے شہری علاقوں سے فوجی اڈوں کے انخلاء کا مطالبہ کیا۔
اسرائیلی چینل 13 نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ کئی فوجی مراکز اور حساس تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تاہم نقصان کی حد کے بارے میں ابھی تک معلومات شائع نہیں کی گئیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے: اسرائیلی باشندوں کو ابھی تک ایران کے میزائل حملوں کی حد اور درستگی کا مکمل ادراک نہیں ہے۔
یہ اس وقت ہے جب صیہونی حکومت کے سیکورٹی اداروں کی طرف سے سخت فوجی سنسر شپ نے میزائل حملے کی جگہوں اور تباہی کی حد کے بارے میں کسی بھی قسم کی معلومات، تصاویر یا ویڈیوز کی اشاعت پر پابندی لگا دی ہے۔ یہ میڈیا سنسر شپ صیہونی حکومت کی ایران کے ساتھ جنگ ​​کے آغاز کے بعد سے وسیع پیمانے پر لاگو ہے جو 12 دن تک جاری رہی۔
صیہونی حکومت نے 13 جون کو بین الاقوامی قوانین اور اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے، تہران اور اس ملک کی ایٹمی تنصیبات سمیت بعض دیگر شہروں کو فوجی حملے سے نشانہ بنایا۔ دہشت گردی کی اس کارروائی میں متعدد سائنسدان، فوجی اور عام شہری شہید ہوئے۔
اس جارحیت کے بعد امریکہ نے بھی بروز اتوار کی صبح فردو، نطنز اور اصفہان کے ایٹمی مراکز پر براہ راست حملہ کرکے ایران کے خلاف صیہونی حکومت کی جنگ میں شمولیت اختیار کی۔
ان اقدامات کے جواب میں ہمارے ملک کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کا حوالہ دیتے ہوئے تاکید کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے قومی مفادات اور اپنے عوام کی سلامتی کے دفاع کے لیے تمام اختیارات محفوظ رکھتا ہے۔
اس کے بعد امریکی صدر نے ایران اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کا دعویٰ کیا۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اس نے جنگ کا آغاز نہیں کیا، واضح کیا کہ اگر اسرائیلی حکومت اپنی غیر قانونی جارحیت کو روکتی ہے تو ایران کا جواب دینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
اس سلسلے میں سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل نے ایک بیان میں تاکید کی: اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج دشمنوں کی باتوں پر ذرا بھروسہ کیے بغیر اور محرکات کو پکڑے بغیر دشمن کی کسی بھی جارحیت کا فیصلہ کن اور افسوسناک جواب دینے کے لیے تیار رہیں گی۔

مشہور خبریں۔

تل ابیب کے خلاف یمنی فورسز کا منفرد آپریشن

?️ 11 نومبر 2024سچ خبریں:یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے مقبوضہ علاقوں پر آج صبح

عمران خان کی نااہلی پر احتجاج، سینیٹر فیصل جاوید سمیت 7 پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ

?️ 22 اکتوبر 2022اسلام آباد 🙁سچ خبریں) اسلام آباد کی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف

طالبان کے بیان پر پاکستان کا رد عمل سامنے آگیا

?️ 20 اپریل 2021اسلام آباد(سچ خبریں) میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے طالبان کے

ترکی کا اسرائیل کو مشورہ

?️ 28 اکتوبر 2023سچ خبریں: ترکی کے صدر نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت اپنے

مہوش حیات نے بھی سیاست میں آنے کا  عندیہ دے دیا

?️ 24 جولائی 2021کراچی (سچ خبریں) پاکستان فلم و ٹی وی انڈسٹری کی معروف اداکارہ

امریکی وزیر دفاع کورونا کا شکار

?️ 4 جنوری 2022سچ خبریں:امریکی وزیردفاع لائیڈ آسٹن کورونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں۔ ایسوسی

ملک بھر میں آج یوم فلسطین منایا جائے گا

?️ 21 مئی 2021اسلام آباد (سچ خبریں)فسلطین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ملک بھر میں

اراکین اسمبلی کے اثاثوں کی معلومات تک محدود رسائی، انتخابات کی شفافیت پر سوالیہ نشان

?️ 3 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) الیکشن کمیشن آف پاکستان اراکین اسمبلی کی جانب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے