سچ خبریں:امریکی تھنک ٹینک فار اسٹڈی آف وار نے پیر کو اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ روسی فوج یوکرین کے فضائی دفاع پر قابو پانے کی کوشش میں مختلف قسم کے میزائل حملوں کا تجربہ کر رہی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق روس کی فوج بیلسٹک اور کروز میزائلوں سے پہلے یوکرین کے فضائی دفاع کو تباہ کرنے کے لیے فضائی ڈیکوز اور خودکش ڈرون استعمال کرتی ہے۔ روسی فوج نے اس سمت میں ڈرونز اور میزائلوں کے مختلف مجموعوں کا استعمال کیا ہے۔
یوکرائنی فضائیہ کے ترجمان یوری ایہنات نے تجویز پیش کی کہ پابندیوں کے نفاذ سے روسی میزائلوں کا معیار کم ہو جائے گا۔ ان کے مطابق میزائلوں کے معیار میں کمی روس کے لیے یوکرین کے خلاف بڑے پیمانے پر حملے کرنا مزید مشکل بنا سکتی ہے۔
یوکرائنی فضائیہ کے ترجمان نے کہا کہ روسی کنزال اور کھا 22 میزائلوں سمیت بڑی تعداد میں بیلسٹک میزائل ہدف پر بند ہیں۔ یہ سمجھنا چاہیے کہ ایسے اہداف کو صرف جدید نظاموں کے ذریعے ہی گرایا جا سکتا ہے، خاص طور پر پیٹریاٹ۔
انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ گرائے جانے والے میزائلوں کا فیصد کم ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بھی کہا کہ یوکرین کے پاس اس وقت جدید فضائی دفاعی نظام تیار کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ روس نے حملوں کے نئے دور میں 500 میزائل اور ڈرون استعمال کیے ہیں۔
زیلنسکی نے کہا کہ کافی حد تک جدید فضائی دفاعی نظام ایک ایسی چیز ہے جس کی فی الحال یوکرین کے پاس کمی ہے۔ ہم ٹیکنالوجی کے ذریعے روس کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔