?️
سچ خبریں: اسلامی تعاون تنظیم کے خصوصی ایلچی برائے اسلاموفوبیا نے کہا کہ بعض یورپی ممالک جہاں اسلامو فوبیا ابھرا ہے وہ اس کے وجود سے انکاری ہیں لیکن اپنے تجربات سے اس رجحان کا شکار ہونے والوں کی رپورٹیں ان بیانات کی تردید کرتی ہیں۔
اسلامی تعاون تنظیم کے خصوصی ایلچی برائے اسلام فوبیا نے ترکی کی انادولو ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا: دنیا میں اسلام مخالف اقدامات اور پوزیشنوں میں اضافے کا براہ راست تعلق سیاسی، سماجی اور اقتصادی پیش رفت سے ہے۔ امریکہ میں 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے سیاسی اور سماجی نتائج، عرب بہار، افغان جنگ، مشرق وسطیٰ میں تنازعات اور جنگوں نے مسلمانوں کے بارے میں دنیا کا نظریہ بدل دیا ہے اور امیگریشن میں اضافے کے ساتھ مسلمانوں کو دشمنی سمجھا جاتا ہے۔
نسل پرستی میں اضافہ
اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نے دنیا میں بڑھتی ہوئی نسل پرستی کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ہمیں اسلامو فوبیا نامی ایک رجحان کا سامنا ہے اور اس اصطلاح کے وسیع پیمانے پر استعمال کے باوجود ہمیں اسے مسلمانوں کے خلاف نفرت اور امتیازی سلوک قرار دینا چاہیے اور اسے انسانی حقوق اور آزادیوں کی بنیاد پر پرکھنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا: اسلامی ممالک اس قسم کے واقعات پر مختلف انداز میں ردعمل ظاہر کرتے ہیں لیکن یہ تمام ممالک جانتے ہیں کہ اس مسئلے سے لڑنا ضروری ہے۔
اقوام متحدہ کے عہدیدار نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اسلامی تعاون تنظیم اسلامو فوبیا کے معاملات کی رپورٹنگ اور نگرانی کے نظام کے ذریعے پیروی کرتی ہے، ان اداروں کی سرگرمیوں کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو ان مقدمات کی پیروی کرتے ہیں۔
سرکاری انکار
اسلامو فوبیا کے بارے میں او آئی سی کے خصوصی ایلچی نے ہر واقعے کو ریکارڈ کرنے اور اس کی پیروی کرنے اور رپورٹ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا: بہت سے یورپی ممالک جن میں اسلاموفوبیا ابھرا ہے اور پھیل رہا ہے اس کی تردید کرتے ہیں۔ ان ممالک کا دعویٰ ہے کہ انہیں ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے کیونکہ وہ جمہوری ممالک ہیں جو انسانی حقوق، اظہار رائے کی آزادی اور عقیدے کا احترام کرتے ہیں لیکن اسلام فوبک واقعات کی ریکارڈ شدہ رپورٹس اس موقف کی تردید میں موثر کردار ادا کرتی ہیں۔
ان واقعات کی رپورٹنگ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا: اسلامو فوبیا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت کے رپورٹ شدہ یا سنے جانے والے واقعات جو کچھ ہو رہا ہے اس کا صرف 10 فیصد ہیں۔
پوشیدہ دباؤ
اقوام متحدہ کے اس عہدیدار نے بعض ممالک میں مسلمانوں پر پڑنے والے دباؤ کے بارے میں کہا: اس مواد میں پوشیدہ دباؤ ہیں جو سیاسی اور تعلیمی میدانوں میں اسلام فوبک رویوں کو تقویت دیتے ہیں اور اس کے خلاف جنگ کا آغاز ان دو شعبوں سے ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا: قرآن کریم کے خلاف اشتعال انگیز اقدامات کے بعد بعض ممالک نے اس سلسلے میں ضابطے اپنائے اور ایک تعزیری طریقہ کار بھی نافذ کیا گیا لیکن بین الاقوامی اداروں کو بھی اسلام فوبیا کے خلاف ایسے فیصلے کرنے چاہئیں جو مقامی قوانین کے مطابق ہوں تاکہ زیادہ موثر ہوں۔
دسمبر 2024 میں یورپ میں اسلامو فوبیا کے بارے میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں یورپی اور مغربی ممالک میں اسلامو فوبیا میں اضافہ، غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی طرف سے کیے جانے والے قتل عام اور انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کی جانب سے اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے اس رجحان کا غلط استعمال ظاہر کیا گیا تھا۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
امریکی عہدیدار کے تل ابیب اور انقرہ کے دورے کا مرکز مصنوعی ذہانت ہے
?️ 3 ستمبر 2023سچ خبریں: امریکی معاون وزیر خارجہ برائے آرمز کنٹرول میلوری سٹیورٹ 13
ستمبر
برطانوی انتخابات کے نتائج سے نیتن یاہو کے لیےشرائط سخت
?️ 7 جولائی 2024سچ خبریں: حالیہ انتخابی مہم کے دوران برطانوی سیاسی تجزیہ کار یہ
جولائی
دوران چارجنگ فون کا استعمال خطرناک ثابت ہو سکتا ہے
?️ 11 ستمبر 2021سیئول(سچ خبریں) دوران چارجنگ فون کا استعمال کتنا بہت خطرناک ثابت ہو
ستمبر
عمر ایوب کو بانی پی ٹی آئی کی ہدایات
?️ 7 جولائی 2024سچ خبریں: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب کا استعفیٰ نامنظور
جولائی
بہت جلد فری مارکیٹ کے قیام سے ملک میں بجلی کی قیمت کم ہوگی، وزیراعظم
?️ 1 مئی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ملک
مئی
کفایت شعاری پالیسی پر عملدرآمد کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی
?️ 27 فروری 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف نے چند روز قبل اعلان
فروری
لبنان میں اسرائیل کے 15 سے زیادہ جاسوسی نیٹ ورکس تباہ
?️ 1 فروری 2022سچ خبریں:لبنان کے ایک اخبارنے اس ملک میں اسرائیل کے 15 سے
فروری
پہلگام حملے سے سیز فائر تک کئی سوالات برقرار، بھارت کے پاس کوئی جواب نہیں
?️ 8 جون 2025اسلام آباد (سچ خبریں) پہلگام حملے سے سیز فائر تک کئی سوالات
جون