?️
سچ خبریں: غزہ کی پٹی کے طبی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ علاقے میں خوراک اور ادویات کی کمی اور صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ کے جاری محاصرے کی وجہ سے 60 فیصد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق غزہ کے ہسپتالوں کے ڈائریکٹر نے ایک بیان میں کہا: صیہونی حکومت کے محاصرے کی وجہ سے تقریباً 60,000 بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔ صیہونی حکومت ضروری طبی آلات کے داخلے کو روک رہی ہے اور غزہ کی پٹی محاصرے کی وجہ سے قحط کا شکار ہے۔
انہوں نے مزید کہا: صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ کی پٹی سے ان کے نکلنے کی مخالفت کی وجہ سے گردے فیل ہونے والے مریضوں کی شرح اموات میں اضافہ ہوا ہے۔ ہم بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جرائم کو روکنے اور غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کے لیے فوری کارروائی کریں۔ ہماری پیشین گوئی ہے کہ غزہ کی پٹی میں صحت کا نظام جلد مکمل طور پر تباہ ہو جائے گا۔
اسی دوران، غزہ کے کویتی خصوصی اسپتال نے خبردار کیا: گزرگاہوں کی دو ماہ سے بندش کی وجہ سے مریضوں کو خوراک اور ضروری ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
رفح کے علاقے میں واقع اس اسپتال کے ڈائریکٹر نے کہا: غزہ کی پٹی 75 فیصد سے زیادہ ضروری ادویات کی شدید قلت کا شکار ہے۔ طبی خدمات فراہم کرنے کی ہماری صلاحیت خطرے میں ہے۔
اس سے قبل بین الاقوامی قانون کے پروفیسر اور امریکن اور یورپین لا ایسوسی ایشن کے رکن "محمد محمود مہران” نے تاکید کی: غزہ میں فاقہ کشی کا جاری رہنا اور گزشتہ دو مہینوں سے اس کی بے مثال پیچیدگیاں صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ کے باشندوں کے خلاف جان بوجھ کر کیا جانے والا جنگی جرم ہے اور اس کی پوری قانونی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: "غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کی منصوبہ بند فاقہ کشی ہے اور جنیوا معاہدے کی خلاف ورزی ہے، جو شہریوں کے خلاف جنگ کے طریقہ کار کے طور پر فاقہ کشی کو ممنوع قرار دیتا ہے۔”
بین الاقوامی قانون کے پروفیسر نے تاکید کی: قابض فوج کی طرف سے غزہ کی دو ماہ سے ناکہ بندی اور امداد کو دانستہ طور پر داخل ہونے سے روکنا ایک اجتماعی جنگی جرم ہے، خاص طور پر جب کہ حکومت کے حکام نے کھلے عام غزہ کے عوام کو بھوک سے مرنے کی بات کہی ہے۔
انہوں نے اس معاملے پر عالمی برادری کی خاموشی کی مذمت کرتے ہوئے غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے اور کراسنگ کھولنے کے لیے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔
محمد محمود مہران نے اس سلسلے میں کہا: غزہ سے ملنے والی فیلڈ رپورٹیں اس خطے میں رونما ہونے والے جدید دور کی بدترین انسانی تباہی کی نشاندہی کرتی ہیں جہاں ہزاروں بچے، خواتین اور بوڑھے بھوک سے مر رہے ہیں اور اسرائیل امداد کو داخل ہونے سے روک کر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
			Short Link
				Copied
			

مشہور خبریں۔
اسرائیلی ابھی بھی شمال کو محفوظ نہیں سمجھتے
?️ 17 دسمبر 2024سچ خبریں: لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کے قیام کو
دسمبر
امریکہ کو ایران کے مقابلہ میں ذلت آمیز شکست
?️ 4 فروری 2021سچ خبریں:ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ہیگ میں 1955 کے مودت
فروری
مغرب روس کو عصر حجر میں کیوں نہیں لوٹا سکا؟
?️ 31 جولائی 2022سچ خبریں: جبکہ یوکرین کی جنگ کو پانچ ماہ سے زیادہ
جولائی
"جامع معاہدے” میں نیتن یاہو کی دھوکہ دہی اور عربوں کی حماس کو ہتھیار ڈالنے کی کوشش
?️ 13 اگست 2025سچ خبریں: غزہ میں ہونے والی پیش رفت سے واقف ذرائع نے
اگست
زیلنسکی نے ٹرمپ سے ملاقات میں زمینی تبادلے پر اعتراض کیون نہیں کیا ؟
?️ 21 اگست 2025سچ خبریں: وال اسٹریٹ جرنل نے یورپی عہدیداروں کے حوالے سے گزارش
اگست
اردوغان کے مشیرکا دمشق کے سلسلے میں نظریہ
?️ 11 جنوری 2023سچ خبریں:اردوغان کی حکومت کے حکام اور ترک حکمراں جماعت کی قیادت
جنوری
جنگ بندی کی نئی تجاویز پر حماس کا ردعمل
?️ 29 اپریل 2024سچ خبریں: فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے
اپریل
ملک بھر میں کورونا کے مثبت کیسز میں تیزی سے اضافہ
?️ 20 جنوری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان میں عالمی وبا کورونا وائرس سے مثبت کیسز
جنوری