کیا صیہونی غزہ جنگ جیت سکیں گے؟صیہونی اخبار کی زبانی

صیہونی

?️

سچ خبریں: ایک صہیونی اخبار نے رفح شہر پر حملے کی ضرورت کے بارے میں نیتن یاہو کے بے مقصد الفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے غزہ کی پٹی میں تحریک حماس کی طاقت کا اعتراف کیا۔

المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق عبرانی زبان کے اخبارHaaretz نے غزہ کی پٹی میں تحریک حماس کے خاتمے کے حوالے سے صہیونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے الفاظ کا مذاق اڑاتے ہوئے ایک رپورٹ شائع کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہم حماس کے خاتمے تک اسرائیل کی حمایت جاری رکھیں گے: بائیڈن

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے رفح شہر پر حملہ بہت ضروری ہے۔

اس رپورٹ میں تاکید کی گئی ہے کہ رفح شہر پر نیتن یاہو کے مبینہ حملے اور اس علاقے میں بڑے پیمانے پر قتل عام کے بعد تحریک حماس کے پاس 4000 سے 5000 فوجی ہوں گے اور یہ تعداد غزہ کی پٹی میں رہنے والی کسی بھی فوجی قوت کے لیے مستقل خطرہ ہو گی۔

ہاریٹز نے یہ بھی لکھا ہے کہ کہ اس صورت میں غزہ کی پٹی کی صورت حال اسرائیل کے لیے مغربی کنارے کی صورت حال جیسی ہو جائے گی کہ جیسے ہی کوئی فلسطینی ہتھیار اٹھائے گا یا حتی کوئی نوجوان چاقو ہاتھ میں لے گا ہماری سلامتی متزلزل ہو جائے۔

آخر میں اس اخبار نے یہ سوال اٹھایا کہ اسرائیل کو رفح شہر کے خلاف آپریشن کرنے کی کیا قیمت چکانی پڑ رہی ہے؟

امریکی انٹیلی جنس سروسز نے اس سے قبل مارچ میں ایک مشترکہ رپورٹ میں اعتراف کیا تھا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ جاری رہنے کے باوجود حماس تحریک کئی سالوں تک مزاحمت کر سکتی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ غزہ کی پٹی پر وحشیانہ حملے کے نتائج کے علاوہ نیتن یاہو مقبوضہ علاقوں میں صہیونی آباد کاروں کے احتجاجی مظاہروں سے بھی نبرد آزما ہے۔

گزشتہ شب شائع ہونے والی اطلاعات کے مطابق صیہونی آباد کاروں نے ایک بار پھر نیتن یاہو کی قیادت میں صیہونی حکومت کی موجودہ کابینہ کے خلاف احتجاج کیا۔

یہ احتجاجی مظاہرہ صیہونی حکومت کی Knesset کے خلاف کیا گیا اور اس دوران آباد کاروں نے مقبوضہ علاقوں میں قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کیا۔

اس کے علاوہ صیہونیوں نے صیہونی حکومت اور غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیں: رفح پر حملے کے حوالے سے امریکہ اور صیہونی حکومت کے درمیان گہرے اختلافات

واضح رہے کہ غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کے جاری رہنے اور صیہونی حکومت کی جانب سے کوئی فوجی کامیابی حاصل نہ ہونے کے باعث مقبوضہ علاقوں میں صیہونی وزیر اعظم بنیا میں نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کے خلاف تنقید میں شدت آگئی ہے۔ نیتن یاہو کے مخالفین ان پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ اپنے خلاف قانونی مقدمات کی سماعت سے بچنے کے لیے اور اقتدار میں رہنے کے لیے وقت خرید رہے ہیں۔

مشہور خبریں۔

60 فیصد برطانوی فیکٹریوں کے بند ہونے کا خطرہ

?️ 5 ستمبر 2022سچ خبریں:بلومبرگ نے بتایا کہ ایک سروے کے نتائج کے مطابق 10

بھارت تعصب پسند ہندوؤں کا ملک بن چکا ہے: گورنر پنجاب

?️ 21 مارچ 2021لاہور(سچ خبریں) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرورنے بھارت میں اقلیتوں پر ظلم

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بانی پی ٹی آئی کا ایک اور مطالبہ

?️ 13 جولائی 2024سچ خبریں: پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم

سیلاب سے موٹروے سمیت 200 سے زائد سڑکیں متاثر ہو چکی ہیں: پی ڈی ایم اے پنجاب

?️ 26 ستمبر 2025لاہور: (سچ خبریں) پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے

افغانستان بحران میں خواتین اور بچے فرنٹ لائن پر

?️ 22 فروری 2022سچ خبریں:  دھول بھرے راستے کے اوپر، ایک بڑے صحن کی مٹی

عراق میں امریکی فوجی نقل و حرکت کی وجہ؟

?️ 25 اگست 2023سچ خبریں:عراق میں امریکی سفیر ایلینا رومنسکی نے شام اور اردن کے

بلنکن جھوٹ بول رہا ہے، اسرائیل نے جنگ بندی قبول نہیں کی: حماس

?️ 13 جون 2024سچ خبریں: حماس تحریک نے اس بات پر زور دیا کہ اس نے

افغانستان کا استحکام خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے ناگزیر ہے، بلاول بھٹو زرداری

?️ 6 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے خطے کی سماجی و

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے