کیا دمشق اور آنکارا کے تعلقات سے شام کا 12 سالہ بحران ختم ہو جائے گا؟

دمشق

?️

سچ خبریں:ایسا لگتا ہے کہ ترکی اور شام کے رہنما دونوں ممالک کے درمیان رابطے کی بحالی کے لیے ایسے اقدامات کر رہے ہیں جو بلاشبہ واشنگٹن کی خواہشات کے خلاف ہوں گے۔

روسی اخبار رشاٹوڈے نے اپنے ایک مضمون میں اس تعارف کا ذکر کرتے ہوئے اور ترکی اور شام کے صدور کے درمیان ممکنہ ملاقات کے موضوع سے گریز کرتے ہوئے یہ سوال اٹھایا ہے کہ کیا شام اور ترکی کے درمیان 11 سال سے منقطع رہنے کے بعد کیا ان کا میل جول موجودہ تعطل کو توڑ کر شام میں وحشیانہ جنگ کے آخری باب کو ختم کرنے کی راہ ہموار کر سکتا ہے؟

اپنے تجزیہ کے آغاز میں رشاٹوڈے نے ترکی کے وزیر خارجہ کے الفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے بشار اسد اور رجب طیب اردوغان کے درمیان ممکنہ ملاقات کے حالات کو بیان کیا ہے۔
ترک وزیر خارجہ مولود چاووش اوغلو نے حال ہی میں کہا ہے کہ وہ فروری کے اوائل میں اپنے شامی ہم منصب فیصل مقداد سے ملاقات کر سکتے ہیں یہ ملاقات دمشق اور آنکارا کی حکومتوں کے درمیان تعلقات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے مزید مذاکرات پر مرکوز ہوگی کہانی کا دوسرا رخ امریکہ ہے جو شام کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات بحال کرنے پر بالکل آمادہ نہیں۔

اس حقیقت کے باوجود کہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کے حالیہ بیانات کہ واشنگٹن ان ممالک کی حمایت نہیں کرے گا جو دمشق حکومت کے ساتھ تعلقات بہتر کرنا چاہتے ہیں یا اس عمل کی حمایت کرتے ہیں یہ اسی مسئلے کی تصدیق ہے۔
لیکن ایسا لگتا ہے کہ آنکارا اور دمشق ان مخالفتوں سے قطع نظر، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی طرف اپنا راستہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

رشاٹوڈے کے مطابق آنکارا اور دمشق کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی طرف پہلا قدم گزشتہ سال دسمبر کے آخر میں اٹھایا گیا تھا، جب ماسکو میں شام اور ترکی کے وزرائے دفاع کے درمیان ہونے والی ملاقات کی خبر میڈیا رپورٹس میں شائع ہوئی تھی۔

شام اور ترکی کے وزرائے دفاع کے درمیان ہونے والی ملاقات کا عمومی نتیجہ یہ تھا کہ شام کی ارضی سالمیت کے احترام، مہاجرین کے موجودہ بحران کو حل کرنے اور ترکی کی سرحدوں کے لیے خطرہ بننے والے تمام دہشت گرد گروہوں کے خلاف جنگ پر آنکارا کی زبانی تاکید۔

اس مسئلے کی وجہ سے ان حالات کے بارے میں کافی قیاس آرائیاں ہوئیں جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔

مشہور خبریں۔

وفاقی حکومت جنوبی پنجاب میں تعاون کیلئے پرعزم ہے: وزیراعلیٰ پنجاب

?️ 7 ستمبر 2021لاہور (سچ خبریں) وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار کا کہنا ہے کہ پی

اسرائیل اور داعش کا مشترکہ ہدف شام کے بحران کو طول دینا ہے: بسام الصباح

?️ 29 اپریل 2023سچ خبریں:اقوام متحدہ میں شام کے نمائندے بسام صباغ نے اعلان کیا

یمنی عوام کااقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے مظاہرہ

?️ 18 جنوری 2022سچ خبریں:یمنی تیل کمپنی کے کارکنوں نے سعودی اتحاد کی جانب سے

عرب وزرائے خارجہ کی لبنان اور مسئلہ فلسطین کی حمایت پر تاکید

?️ 2 جولائی 2022سچ خبریں:  عرب وزرائے خارجہ نے ہفتہ کے روز بیروت میں ایک

آئی جی پنجاب کے ترجمان کو تبدیل کر دیا گیا

?️ 5 نومبر 2021لاہور(سچ خبریں) آئی جی پنجاب کے تبادلے کی خبریں چلانے کے الزام

پاکستان کی سلامتی کو سب سے بڑا خطرہ کیا ہے؟

?️ 22 جون 2024سچ خبریں: فاروق ستار نے قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران کہا

انگلینڈ کا 24 بلین ڈالر کا جوہری پاور پلانٹ تیار

?️ 21 جولائی 2022برطانوی حکومت نے بدھ کے روز مشرقی انگلینڈ کے سفوک میں 20

اسرائیل نامی ناجائز، غاصب اور دہشت گرد وائرس کا عنقریب خاتمہ ہونے والا ہے

?️ 17 مئی 2021(سچ خبریں)  اسرائیل جو ایک غاصب اور دہشت گرد ریاست ہے اس

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے