سچ خبریں:افغانستان کے حکمراں ادارے کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس ملک میں داعش کے خلاف تفصیلات فراہم کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اتوار کی رات 17 ویں سیکورٹی میں واقع ذاکرین خیرخانے قصبے میں داعش کے ایک اہم ٹھکانے پر حملہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ کابل شہر کے ضلع میں اس دہشت گرد گروہ کے دو اہم ارکان مارے گئے اور قاری فاتح کے الفاظ سے ہلاک ہوئے۔
شائع شدہ اعلان کے مطابق قاری فتح داعش کی خراسان شاخ کا فوجی اور آپریشنل افسر تھا اور اسے افغانستان میں کنڑ اور مشرقی زون کا افسر بھی منتخب کیا گیا تھا۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ قاری فتح خراسان کے لیے خوارج کے سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ کے انچارج تھے اور خوارج کے تمام حملے ان کی سربراہی میں کیے گئے، حال ہی میں کابل شہر میں سفارتی مراکز اور مساجد پر حملے مذکورہ بالا کی سربراہی میں کیے گئے۔
مجاہد نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ حال ہی میں طالبان کی انٹیلی جنس فورسز کی کارروائی میں برصغیر پاک و ہند کے لیے داعش کا سربراہ اعجاز امین آہنگر دو دیگر افراد کے ساتھ مارا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے غیر سرکاری ذرائع نے طالبان کے ہاتھوں برصغیر میں داعش کے ایک اہلکار کی ہلاکت کی خبر شائع کی تھی تاہم اب تک اس خبر کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی گئی تھی۔