پاکستان اور ترکی کے درمیان فوجی تعلقات ؛ رکاوٹیں اور چیلنجز

پاکستان

?️

سچ خبریں:ترکی اور پاکستان کا مشترکہ فوجی مشقوں کا انعقاد ، اسلام آباد کے ساتھ اسلحہ کا معاہدہ اور فوجی تعاون کو بڑھانے کے لئے مفاہمت کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے میں ایک نئی جہت کا حصہ ہیں۔
ترک فوج کے کمانڈر نے اسلام آباد کے دورے کے دوران اپنے پاکستانی ہم منصب جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ فوجی تعاون کی سطح کو بڑھانے کے لئے ایک معاہدے پر دستخط کیے،اگرچہ انقرہ کے میڈیا نے معاہدے کی جہتوں کا تذکرہ نہیں کیا تاہم بظاہر اس معاہدے کا واحد حصہ جو میڈیا میں آسکتا ہے مشترکہ فوجی تربیتی کورسز منعقد کرنا اور فوجی مشقوں میں ہم آہنگی کرنا ہے،پاکستانی صدر عارف علوی نے ترک فوج کے کمانڈر جنرل آمید ڈونڈر سے ملاقات کے دوران انہیں پاکستانی حکومت کی جانب سے میڈل آف آنر پیش کیا، پاکستانی صدر کے مطابق یہ ایوارڈ پاکستان-ترکی تعلقات کو مستحکم کرنے میں جنرل ڈونڈر کی قابل قدر خدمات کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ کچھ سالوں میں اردگان کی حکومت نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے پر خصوصی توجہ دی ہےجس میں مشترکہ فوجی مشقوں کا انعقاد ، اسلام آباد کے ساتھ اسلحہ کا معاہدہ اور فوجی تعاون کو بڑھانے کے لئے مفاہمت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے میں ایک نئی جہت کے حصہ کے طور پر شامل ہیں،اردگان کی ٹیم کی کاوشوں سے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کو حالیہ قرہ باغ جنگ کے دوران جمہوریہ آذربائیجان اور باکو کی حمایت کرکے انقرہ ۔باکو ۔اسلام آباد مثلث کے مابین تعاون بڑھانے پر آمادہ کیا گیا، حال ہی میں ، آذربائیجان کے وزیر دفاع ذاکر حسنوف نے اعلان کیا کہ آذربائیجان ، ترکی اور پاکستان کے خصوصی فوجی دستے ستمبر میں باکو کے زیر اہتمام مشترکہ فوجی مشقوں کا انعقاد کریں گے۔

اگرچہ پاکستان نے ترکی کی درخواست پر پہلے ہی قبرص کے ساحل پر مشترکہ بحری مشقوں میں حصہ لیا ہے نیز اسلام آباد "ترک جمہوریہ شمالی قبرص” کا دفاعی حامی ہے ، اور ترک قبرص صرف اپنے پاسپورٹ پر صرف ترکی اور پاکستان کا سفر کرسکتے ہیں،یادرہے کہ 2018 میں ترکی نے پاکستان کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے جس کے مطابق 30 فوجی ہیلی کاپٹر (اے ٹی اے سی) پاکستان کو فروخت کیے گئے تھے،تاہم امریکی ہینڈ بریک نے اس معاہدے کو روک دیا کیونکہ پینٹاگون نے اعلان کیا کہ ترک ہیلی کاپٹر انجن کو امریکی لائسنس کے تحت تیار کیا گیا تھا اور اسے برآمد کرنے کی اجازت نہیں ہےجس کے بعد ترکی کی دفاعی صنعت نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ گذشتہ دو سالوں سے ملکی ہیلی کاپٹر انجن تیار کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے اور یہ مسئلہ جلد ہی حل ہوجائے گا۔

ادھرامریکی دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پینٹاگون کے اس فیصلے کا انجن لائسنس کے اجرا سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور روس سے ایس 400 میزائل سسٹم کی خریداری پر انقرہ کے خلاف واشنگٹن کا یہ ایک جارحانہ اقدام ہے،ایک اور جہت پاکستان کے بارے میں امریکی نقطہ نظر ہے۔

واضح رہے کہ امریکیوں نے فلپائن کو ترکی کے ہیلی کاپٹر برآمد کرنے میں کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کی لیکن پاکستان کے معاملے میں انہوں نے پابندیوں کے ایکٹ (سی اے اے ٹی ایس اے) اور انجن لائسنس کے معاملے کو اٹھایا،یادرہے کہ جب سے اکستان کے لئے امریکی فوج کی مدد منقطع کردی گئی ہے ، ترکی نے اسلام آباد کو مزید اسلحہ بیچنے کی کوشش کی ہے جس میں چار فریگیٹ ، 30 ہیلی کاپٹر ، درجنوں عملہ کیریئر اور فوجی سازوسامان ، تار نگاری کے سامان اور سرحدی محافظوں اور ڈیمنرز کو درکار سکیورٹی سامان فروخت کرنا شامل ہےنیز سلامتی کی اشیاء ترکی کے ذریعہ پاکستان برآمد کی گئی ہیں،نیز یہ بھی واضح ہے چین ، روس اور اٹلی سے پاکستان کو دفاعی اشیاء اور اسلحہ کی درآمد ترکی سے خریدی گئی رقم سے زیادہ ہے۔

 

مشہور خبریں۔

نجی شعبہ کی ترقی کے عمل میں بھی تیزی لائی جائے . آئی ایم ایف

?️ 22 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) عالمی مالیاتی فنڈ  نے کہا ہے کہ پاکستان اصلاحات کے

ماسکو میں وال اسٹریٹ جرنل کے رپورٹر کی گرفتاری پر وائٹ ہاؤس کا ردعمل

?️ 1 اپریل 2023سچ خبریں: ایک بیان میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرن جین پیئر نے

لبنان کے حالیہ آشوب میں صہیونی خفیہ ایجنسی کے ملوث ہونے کا انکشاف

?️ 4 اگست 2021سچ خبریں:ایک لبنانی ویب سائٹ نے اطلاع دی ہے کہ حزب اللہ

حماس کا شام کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کا اعلان

?️ 22 اکتوبر 2022سچ خبریں:فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان نے شام کی

ترکی دنیا کی 10 بڑی معیشتوں کے قریب ہے: اردغان

?️ 26 دسمبر 2021سچ خبریں: ترک صدر نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ وہ چاہتے

امریکہ اور سعودی عرب کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے:ترکی فیصل

?️ 15 دسمبر 2022سچ خبریں:سعودی انٹیلی جنس کے سابق سربراہ نے ایک انٹرویو میں سعودی

’16 گھنٹے میں جنوبی ایشیا کی تاریخی تبدیلی‘، پاکستان-چائنا انسٹیٹیوٹ کی رپورٹ جاری

?️ 24 مئی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) سینئر سیاستدان، ماہر خارجہ امور سینیٹر مشاہد حسین

لیبیا کے انتخابات میں خلیفہ حفتر اور قذافی صیہونی حکومت کے دو اہم آپشن

?️ 19 نومبر 2021سچ خبریں:خلیفہ حفتر اور قذافی نے تل ابیب کے حکام کو صیہونی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے