سچ خبریں:ایک متعلقہ رپورٹ میں، عبرانی اخبار Haaretz نے لکھا کہ ڈاکٹروں اور طبی عملے نے نیتن یاہو کے اتحاد کی عدالتی بغاوت کے خلاف احتجاج کیے۔
واضح رہے کہ جو اپنے آپ کو سفید کوٹ کہتے ہیں اور ان کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، اعلان کیا کہ جب تک یہ عدالتی بحران ختم نہیں ہوتا اور یہ عدالتی بحران جاری رہے گا۔ وہ اپنے کام پر واپس نہیں جایئں گے۔
واللا نیوز نے بھی اس حوالے سے لکھا ہے کہ سفید پوشوں نے آج پیر کو دھمکی دی ہے کہ اگر نیتن یاہو کی کابینہ نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا احترام نہ کیا جس نے معقولیت کی وجہ سے مسترد کر دیا تو ڈاکٹر ہسپتالوں میں جانے سے انکار کر دیں گے اور گے اور کام نہیں کریں گے۔
اس گروپ کے بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ہم ایسے حالات میں ہسپتالوں میں نہیں جائیں گے اور ہم نیتن یاہو کی کابینہ، جس کی سربراہی وزیر اعظم اور ان کے وزراء کر رہے ہیں، کو صحت کے ڈھانچے کے مسائل کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔
صیہونی حکومت کی وزارت صحت نے اعلان کیا تھا کہ معقولیت کے اصول کو استعمال کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے اختیارات میں کمی کی منظوری کے خلاف احتجاج میں ہونے والی جزوی ہڑتال میں سرکاری اسپتالوں میں 20 ہزار سے زائد مریضوں کے دورے منسوخ کر دیے گئے۔ اور 500 نان ایمرجنسی سرجریز کو کسی اور تاریخ تک ملتوی کر دیا گیا۔اس کے علاوہ ذہنی صحت کے مراکز میں 600 مریضوں کے دورے بھی منسوخ کر دیے گئے۔
دوسری جانب صیہونی حکومت کے 12 ٹی وی چینل نے پیر کی شام شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں کام کرنے والے تین چوتھائی سے زیادہ میڈیکل انٹرنز اور طلباء نے اعلان کیا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطین سے ہجرت کے لیے سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔ یہاں کے علاوہ کہیں اور کام کریں۔