سچ خبریں:24 گھنٹوں کے دوران فلسطینی نوجوانوں نے مغربی کنارے میں 15 مزاحمتی کارروائیاں کیں جبکہ صیہونی فوجیوں نے فلسطینی نوجوانوں پر براہ راست گولیاں چلائیں جس کے نتیجہ میں 3 فلسطینی شہری شہید ہوگئے۔
مقبوضہ فلسطین کے خبر رساں ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ مغربی کنارے کے کئی علاقوں میں فلسطینیوں اور صیہونی افواج کے درمیان 15 مزاحمتی کارروائیاں ہوئیں، فلسطین آن لائن کی رپورٹ کے مطابق ان میں سے 6 جھڑپیں مقبوضہ بیت المقدس میں واقع ’شعفاط‘ کیمپ اور ’الخضر‘ بستی میں ہوئیں، جن میں صہیونی فوجیوں پر پتھراؤ کیا گیا، یہ تنازعات "رام اللہ” کے مغرب میں "نبی صالح” کے گاؤں، "تلکرم” میں "راس شومر” اور "بیت لحم” میں "الخضر” کی بستی تک بھی جا پہنچے۔
مقامی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی مجاہدین جنین کے قصبے "مقیبلہ” کے قریب واقع "سالم” اور "دوتان” چوکیوں نیز قابض حکومت کے فوجی ہیڈ کوارٹر پر گولہ باری کر کے اس علاقے سے بحفاظت واپس چلے گئے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ القدس میں واقع بستی "بسجات زئیف” میں فائرنگ سے ایک خاتون آباد کار زخمی بھی ہوئی جبکہ مزاحمتی فورسز کے جوانوں نے مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں واقع جنین قصبے میں "الجلمہ” اور "قلندیا” کی چوکیوں پر دیسی ساختہ بم پھینکے،اس کے علاوہ الخلیل کے شمال میں العروب کیمپ کے فلسطینی نوجوانوں نے گھر میں بنایا ہوا آتش گیر مواد (مولوتوف کاک ٹیل) پھینک کر قابض فوج کو پیچھے دھکیل دیا۔
مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے اعلان کیا کہ گزشتہ 13 جنوری سے 19 جنوری 2023 تک، وہ اسرائیلی فوج کے خلاف 250 آپریشنز کرنے میں کامیاب ہوئے۔