سچ خبریں:اسرائیلی وزیر جنگ کے دورے کے بعد مراکش کے مختلف شہروں میں سینکڑوں مراکشی باشندوں نے مظاہرے کر کے قابض حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے خلاف احتجاج کیا۔
عربی 21 اخبار کی رپورٹ کے مطابق پیر کے روز سیکڑوں مراکشی باشندوں نے قابضین کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے ریلی نکالی،فلسطین کے تحفظ اور مراکش کے صیہونیوں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی مخالفت کے لیے بنائے جانے والے محاذ نے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی قوم کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر مظاہرہ کریں اور جمع ہوں، درایں اثنا فرنٹ فار دی پروٹیکشن آف فلسطین اینڈ دی اپوزیشن ٹو دی نارملائزیشن آف مراکش ایک غیر سرکاری تنظیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جن شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے ان کی تعداد 36 ہے۔
یادرہے کہ مظاہروں میں سیکڑوں مراکشی قانونی شخصیات اور شہریوں نے واجدہ اور برقان (شمال مشرق)، بن سلیمان، بنی ملال اور اولاد تیما (شمال) جیسے شہروں میں احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیا، تاہم مراکش کے سکیورٹی حکام نے رباط میں ریلی کی اجازت نہیں دی۔
مظاہرین نے صیہونی ریاست اور مراکش کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے اور فلسطینی کاز کی حمایت کے حق میں نعرے لگائے، برائے تحفظ فلسطین اور مراکش کے صیہونیوں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی مخالف محاذ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ اس خیال کی مخالفت کرتا ہے کہ مراکش گریٹر مراکش کے علاقے میں اپنے توسیع پسندانہ منصوبوں کو انجام دینے میں صیہونی حکومت کا معاون بنے۔
یادرہے کہ اسرائیلی وزیر جنگ بینی گینٹز کے حالیہ دورہ مراکش کے موقع پر فریقین نے دفاع کے شعبے میں اور دوسرا اسرائیلی ہتھیاروں اور ڈرونز کی خریداری کے حوالے سے دو معاہدوں پر دستخط کیے ۔