سچ خبریں:ڈچ حکام کے مطابق اس ملک میں 2022 میں پیدا ہونے والے بچوں کے لیے "محمد” نام دوسرا سب سے زیادہ رکھا جانے والا نام ہے۔
ڈچ حکام کے مطابق 2022 کے دوران اس یورپی ملک میں نوزائیدہ بچوں کا دوسرا سب سے زیادہ رکھا جانے والا نام "محمد” تھا،یاد رہے کہ جہاں کئی یورپی ممالک میں مسلمانوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے وہیں حالیہ برسوں میں ان ممالک میں اسلامو فوبیا بھی شدت اختیار کر گیا ہے، اس سے قبل انسانی حقوق کے ایک گروپ نے اعلان کیا تھا کہ جرمنی میں 2014 سے اب تک 800 سے زائد مساجد کو دھمکیاں دی گئی ہیں یا ان پر حملے کیے جا چکے ہیں اور بدقسمتی سے ملکی حکام نے اس معاملے پر زیادہ توجہ نہیں دی۔
برینڈ لائگ ہیومن رائٹس سینٹر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 2014 سے 2022 کے درمیان جرمنی میں مساجد کے خلاف تقریباً 840 حملے، توڑ پھوڑ اور دھمکیاں دی گئیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2018 میں ہونے والے جرائم کے تفصیلی تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ زیادہ تر مقدمات میں ان جرائم کے مرتکب گمنام رہے جس سے نو نازیوں یا بائیں بازو کے انتہا پسندوں کی طرف سے مسلمانوں کے مذہبی مقامات کے خلاف مزید حملوں کو ہوا ملی۔
گروپ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں نشاندہی کی ہے کہ 2018 میں مساجد کے خلاف ریکارڈ کیے گئے 120 حملوں میں سے صرف 9 واقعات میں مجرموں کی شناخت کی گئی،اس حقیقت کے باوجود کہ پولیس افسران عام طور پر بہت جلد پہنچ جاتے ہیں اور فوری طور پر تحقیقات شروع کردیتے ہیں، آج تک تقریباً کوئی بھی واقعہ حل نہیں ہوسکا، یاد رہے کہ جرمنی 83 ملین سے زیادہ آبادی والا ملک، فرانس کے بعد مغربی یورپ میں مسلمانوں کی دوسری بڑی آبادی رکھتا ہے۔