سچ خبریں:چار یوروپی ممالک اور امریکہ نے ایک بیان میں یمن کے شہر مأرب کو آزاد کروانے کے لئے کیے جانے والے آپریشن کی مذمت کرتے ہوئے اس کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ ، فرانس ، جرمنی ، اٹلی اور امریکہ نے آج (جمعہ) صبح ایک بیان جاری کرتے ہوئے یمنی فوج اور عوامی کمیٹیوں سے مأرب کو آزاد کرانے کے لئے آپریشن روکنے کا مطالبہ کیا ہے، برطانوی دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہاکہ فرانس ، جرمنی ، اٹلی ، برطانیہ اور ریاستہائے متحدہ امریکہ کی حکومتوں نے مأرب شہر اور سعودی عرب پر حوثیوں کے حملوں کی مذمت کی ہےکیونکہ ان کا کہنا ہے کہ یہ حملےبڑے پیمانے پر تناؤ کا باعث ہیں۔
واضح رہے کہ یمن کے خلاف سعودی اتحاد کے اقدامات کا ذکر کیے بغیر ، بیان میں مغربی ممالک نے سعودی عرب اور یمن کی سرحد کے تحفظ کےاپنے عزم پر زور دیا گیا اور ریاض سے حملوں اور محاصرے کو روکنے کا تقاضہ کرنے کے بجائے صنعا حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس موقع پر امن کی تلاش کرے اور حملوں سے باز رہے،یادرہے کہ چاروں یورپی ممالک اور امریکہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ یمنی بحران کے جلد حل کے خواہاں ہیں اور ان کی سفارتی کوششوں سے جنگ کے خاتمے کی بڑی امیدیں وابستہ ہیں۔
واضح رہے کہ یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب یمنی فوج اور انصاراللہ فورسز نے حالیہ ہفتوں میں شہر مأرب سے سات کلو میٹر کے فاصلے پر پہنچ کر بڑے علاقوں کو آزاد کرا لیا ہے، یمنی انصار اللہ کے رہنما سید عبد الملک بدرالدین الحوثی نے بدھ کے روز ایک تقریر میں کہا کہ جب ہمیں کامیابی حاصل ہوجاتی ہے تو امریکی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں اور اس پیشرفت کو روکنے کا مطالبہ کر رہے ہیں یہاں تک کہ یمن کے امور میں امریکی مندوب نے بھی تشویش کا اظہار کیا،وہ صرف ان معاملات میں ہی فکر مند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ امریکی ، یورپی ، خلیجی ریاستیں اس وقت تشویش کا اظہار کیوں نہیں کرتی ہیں جب ہمارے لوگوں کو امریکی بموں ، برطانوی لڑاکا طیاروں اور یورپی ہتھیاروں سے شہید کیا جاتا ہے۔