سچ خبریں:فلسطینیوں کی نئی نسل نے ثابت کر دیا ہے کہ اس کا ہدف صہیونی دشمن کا مقابلہ کرنا ہے، بیت المقدس اور فلسطین اس کے ضمیر میں شامل ہیں اور فلسطین اس کے لیے ہر چیز سے بالاتر ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ صہیونی دشمن کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن گئےہیں
ایک 15 سالہ فلسطینی لڑکی جو صیہونی حکومت کے قیام کے 60 سال بعد پیدا ہوئی لیکن وہ شیخ جراح کے لوگوں کے دکھوں اور آبادکاروں کے ظلم و ستم سے اور اس علاقہ کے لوگوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرنے پر مبنی صیہونی فوج کے اقدامات سے لاتعلق نہ رہ سکی ، اس نے جواب میں اس محلے کے ارد گرد ایک صیہونی آباد کار کو چاقو کا وار کر کے شدید زخمی کر دیا۔
یادرہے کہ اس کارروائی کے جواب میں صیہونی حکومت نے جس اسکول میں لڑکی پڑھتی تھی اس کے پرنسپل، استاد اور اس کی دوست ایک طالب علم حتیٰ کہ اس کے والد کو بھی گرفتار کر لیا، یادرہے کہ اس طرح فلسطینیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں صیہونی آباد کاروں اور فوجیوں کے خلاف چھرا گھونپنے اور گاڑی چڑھانے کا آپریشن دشمن کے لیے ایک ڈراؤنا خواب بن گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس قسم کی کارروائیوں کے مرتکب افراد میں سے زیادہ تر نوجوان ہیں لیکن انہوں نے ثابت کر دیا کہ غداروں کی دھوکہ دہی، عرب حکومتوں کے معمول پر آنے اور صیہونی غاصبوں کے جرائم کے باوجود بیت المقدس اور فلسطین ان کے دلوں میں زندہ رہیں گے اور دنیا کی کوئی بھی طاقت فلسطینی عوام اور اس کی مزاحمت کی طاقت کو کچل نہیں سکتی۔
فلسطینیوں کی اس نئی نسل نے ثابت کر دیا ہے کہ اس کا ہدف صہیونی دشمن کا مقابلہ کرنا ہے، بیت المقدس اور فلسطین اس کے ضمیر میں شامل ہیں اور فلسطین اس کے لیے ہر چیز سے بالاتر ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ صہیونی دشمن کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن گئےہیں کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ سرزمین آبادکاروں اور قابضین سے چھین لیں اگر دنیا ان نوجوانوں کو ہتھیاروں سے محروم بھی کردے تو بھی وہ اپنے پنجوں اور دانتوں سے دشمن کی گردن توڑ دیں گے۔