?️
سچ خبریں: الشرق الاوسط اخبار کے مطابق امریکی جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کی پٹی کے مستقبل کا خاکہ بنانے کے اپنے تازہ ترین منصوبے میں غزہ میں سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے تقریباً 3000 فوجی دستوں کی تعیناتی کے خواہاں ہیں۔
اگرچہ اس رپورٹ میں نام نہاد امن فوج میں حصہ لینے والے ممالک کے نام نہیں بتائے گئے لیکن دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس گروپ میں متحدہ عرب امارات، اردن، مراکش اور مصر کے فوجی دستے موجود ہوں گے۔ پولیٹیکو کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کو غزہ کی پٹی میں قابض افواج کی مسلسل موجودگی کے سیکورٹی نتائج پر تشویش ہے اور وہ ان فورسز کی کمان مصر کے حوالے کرنا چاہتا ہے تاکہ ان پر حملے کا کوئی جواز نہ رہے۔ افواج، لیکن مصر امن فوج میں امریکہ کی شمولیت چاہتا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق امریکہ نے غزہ کے مستقبل میں اپنی فوجی موجودگی کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے لیکن یہ قبول کیا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ کے بعد سکیورٹی کے میدان میں کسی بھی خطرے سے بچنے کے لیے حالات کی تنظیم میں حصہ لے گا۔ صیہونی حکومت کے مفادات کے لیے ایسا لگتا ہے کہ ایک امریکی سویلین مشیر جنگ کے بعد کے دور میں غزہ کے امور کی ذمہ داری سنبھالے گا، جس کی اولین ذمہ داری انسانی امداد کی تقسیم اور خطے میں افراتفری کو روکنا ہے۔
اسی دوران الشرق الاوسط اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں وائٹ ہاؤس حکومت کے غزہ کے مستقبل میں فعال طور پر حصہ لینے کے منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ غزہ کے لیے امریکی سویلین مشیر کے اختیارات اور فرائض کے بارے میں مذاکرات وزارت خارجہ، پینٹاگون اور سی آئی اے کے درمیان بات چیت جاری ہے۔
امریکی سیاسی ڈھانچے میں اندرونی مذاکرات کے علاوہ، سی آئی اے کے سربراہ ولیم برنز، حماس کے بغیر غزہ کے انتظام کے منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے پیرس گئے اور جنگ بندی کے بعد، جہاں انھوں نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے ملاقات کی، جبکہ چھ عرب ممالک عرب، مصر، قطر، متحدہ عرب امارات، اردن اور فلسطینی اتھارٹی کے وزرائے خارجہ بھی اس ملاقات سے ایک روز قبل ایلیسی پیلس میں موجود تھے اور میکرون کے ساتھ غزہ کے مستقبل پر تبادلہ خیال کیا۔
جیسا کہ العربی الجدید نے اس ملاقات کے بارے میں خبر دی ہے کہ چھ عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے صیہونی حکومت کی طرف سے رفح کراسنگ کو کنٹرول کرنے کے منصوبے کی مخالفت کی ہے، تاہم امن دستوں کی طرف سے زیر غور افواج کی حیثیت کے بارے میں کوئی ذکر نہیں کیا گیا ہے۔


مشہور خبریں۔
سعودی عرب یوکرین کانفرانس میں کیوں شرکت نہیں کرے گا؟
?️ 4 جون 2024سچ خبریں: ایک جرمن میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب
جون
ہم جنرل سلیمانی کی حکمت عملی کا مشاہدہ کر رہے ہیں: اسرائیلی تجزیہ کار
?️ 2 جون 2024سچ خبریں: رفح پر زمینی حملے کے بارے میں ایک نوٹ میں معاریو
جون
غزہ نسل کشی کی دوسری برسی پر فلسطینی اسلامی جہاد کے 8 پیغامات
?️ 7 اکتوبر 2025سچ خبریں: فلسطینی اسلامی جہاد تحریک نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان
اکتوبر
سکیورٹی فورسز کی کارروائی، بھارتی حمایت یافتہ 11 خوارج ہلاک، دو جوان شہید
?️ 24 جون 2025راولپنڈی (سچ خبریں) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق سکیورٹی
جون
مغربی کنارے پر آج کے صہیونی حملے میں 5 شہید
?️ 11 ستمبر 2024سچ خبریں: اسرائیلی حکومت کی فوج نے ایک بار پھر مغربی کنارے
ستمبر
شہبازسے صدر یو این جنرل اسمبلی کی ملاقات، سیلاب متاثرین کی مدد کی یقین دہانی
?️ 22 ستمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف سے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی
ستمبر
وائٹ ہاؤس سائبر حملوں سے پریشان
?️ 23 مارچ 2022سچ خبریں:وائٹ ہاؤس کی سائبر سیکیورٹی کے ایک سینئر عہدہ دار نے
مارچ
غزہ میں قابضین کا نفسیاتی کھیل/ اسرائیل کی آہنی دیوار کے پیچھے کیا چل رہا ہے؟
?️ 13 دسمبر 2021سچ خبریں: عالم اسلام درجنوں اینٹینا، سیکڑوں کیمرے اور ریڈار غزہ کے چاروں
دسمبر