غزہ کے لیے بائیڈن کا منصوبہ کیا ہے؟

غزہ

?️

سچ خبریں: الشرق الاوسط اخبار کے مطابق امریکی جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کی پٹی کے مستقبل کا خاکہ بنانے کے اپنے تازہ ترین منصوبے میں غزہ میں سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے تقریباً 3000 فوجی دستوں کی تعیناتی کے خواہاں ہیں۔

اگرچہ اس رپورٹ میں نام نہاد امن فوج میں حصہ لینے والے ممالک کے نام نہیں بتائے گئے لیکن دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس گروپ میں متحدہ عرب امارات، اردن، مراکش اور مصر کے فوجی دستے موجود ہوں گے۔ پولیٹیکو کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کو غزہ کی پٹی میں قابض افواج کی مسلسل موجودگی کے سیکورٹی نتائج پر تشویش ہے اور وہ ان فورسز کی کمان مصر کے حوالے کرنا چاہتا ہے تاکہ ان پر حملے کا کوئی جواز نہ رہے۔ افواج، لیکن مصر امن فوج میں امریکہ کی شمولیت چاہتا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق امریکہ نے غزہ کے مستقبل میں اپنی فوجی موجودگی کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے لیکن یہ قبول کیا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ کے بعد سکیورٹی کے میدان میں کسی بھی خطرے سے بچنے کے لیے حالات کی تنظیم میں حصہ لے گا۔ صیہونی حکومت کے مفادات کے لیے ایسا لگتا ہے کہ ایک امریکی سویلین مشیر جنگ کے بعد کے دور میں غزہ کے امور کی ذمہ داری سنبھالے گا، جس کی اولین ذمہ داری انسانی امداد کی تقسیم اور خطے میں افراتفری کو روکنا ہے۔

اسی دوران الشرق الاوسط اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں وائٹ ہاؤس حکومت کے غزہ کے مستقبل میں فعال طور پر حصہ لینے کے منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ غزہ کے لیے امریکی سویلین مشیر کے اختیارات اور فرائض کے بارے میں مذاکرات وزارت خارجہ، پینٹاگون اور سی آئی اے کے درمیان بات چیت جاری ہے۔

امریکی سیاسی ڈھانچے میں اندرونی مذاکرات کے علاوہ، سی آئی اے کے سربراہ ولیم برنز، حماس کے بغیر غزہ کے انتظام کے منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے پیرس گئے اور جنگ بندی کے بعد، جہاں انھوں نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے ملاقات کی، جبکہ چھ عرب ممالک عرب، مصر، قطر، متحدہ عرب امارات، اردن اور فلسطینی اتھارٹی کے وزرائے خارجہ بھی اس ملاقات سے ایک روز قبل ایلیسی پیلس میں موجود تھے اور میکرون کے ساتھ غزہ کے مستقبل پر تبادلہ خیال کیا۔

جیسا کہ العربی الجدید نے اس ملاقات کے بارے میں خبر دی ہے کہ چھ عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے صیہونی حکومت کی طرف سے رفح کراسنگ کو کنٹرول کرنے کے منصوبے کی مخالفت کی ہے، تاہم امن دستوں کی طرف سے زیر غور افواج کی حیثیت کے بارے میں کوئی ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

مشہور خبریں۔

امریکی حکام اسرائیل کے حملوں کا حصہ

?️ 9 نومبر 2023سچ خبریں:سی ان ان نیوز چینل نے بدھ کی شام کو خبر

اسد عمر نے پارٹی میں گروپ بندی کا تاثرمسترد کر دیا

?️ 15 فروری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے

تمام صوبوں کو شامل نہیں کیا گیا تو پاکستان کبھی ترقی نہیں کرے گا، شہباز شریف

?️ 13 دسمبر 2022سکھر: (سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز  شریف نے کہا ہے کہ پاکستان

اسمارٹ فون کے ٹکر کی مصنوعی ذہانت پر مبنی ’اے آئی پِن ڈیوائس‘ لانچ

?️ 12 نومبر 2023سچ خبریں: ’ہیومین‘ نامی اسٹارٹ اپ کی جانب سے مصنوعی ذہانت پر

یوکرین کے جوہری ہتھیار تیار کرنے کا خطرہ ہے: روسی وزیر دفاع

?️ 24 مئی 2022سچ خبریں:  اجتماعی سلامتی معاہدہ تنظیم CSTO کے وزرائے دفاع سے خطاب

’ہالی ووڈ ستارے کانز میں خاموش نہ رہ سکے‘، غزہ کی نسل کشی پر بھرپور آواز بلند

?️ 13 مئی 2025سچ خبریں: کانز فلم فیسٹیول کے موقع پر ہالی ووڈ انڈسٹری کے

پی ٹی آئی کا الیکشن کمیشن سے انتخابی نشان کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کرنے کا مطالبہ

?️ 19 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے الیکشن

اسرائیلی جنرل: مان لیتے ہیں کہ حماس دوبارہ اقتدار حاصل کر رہی ہے

?️ 22 اگست 2025سچ خبریں: ایک صہیونی جنرل نے خان یونس آپریشن کے جواب میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے