سچ خبریں: مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے نمائندہ نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی پر حملے کے دوران 14500 سے زائد فلسطینی بچوں کو شہید کیا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی اقوام متحدہ کی نمائندہ فرانسیکا البانیس نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی معاشرے کو بڑے پیمانے پر نسل کشی کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں بچے بھوک سے مر رہے ہیں: ہیومن رائٹس واچ
البانیس نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے یورپ میں دوہرا معیار ہے، ہمیں فلسطینیوں کے خلاف خاص طور پر غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کا مقابلہ کرنا چاہیے۔
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی متعلق اقوام متحدہ کی نمائندے نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت نے گذشتہ سال 7 اکتوبر کو غزہ پر حملے کے آغاز کے بعد سے 14500 سے زائد فلسطینی بچوں کو شہید کیا ہے۔
البانیس نے یہ بھی بتایا کہ غزہ کے خلاف جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک صیہونی حکومت روزانہ 250 فلسطینیوں کو شہید کر رہی ہے۔
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے رپورٹر نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کے کم از کم 3 جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
کچھ عرصہ قبل غزہ کی پٹی میں فلسطین کی وزارت صحت نے غزہ جنگ میں شہید اور زخمی ہونے والوں کے تازہ ترین اعدادوشمار کا اعلان کیا۔
فلسطین وزارت نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں مزید 46 فلسطینی شہید اور 110 افراد زخمی ہوئے۔
مزید پڑھیں: غزہ کے شیرخوار بچے بھی صیہونیوں کے شر سے محفوظ نہیں
غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال 7 اکتوبر سے غزہ میں جنگی شہداء کی کل تعداد 33 ہزار 843 اور زخمیوں کی تعداد 76 ہزار 575 تک پہنچ گئی ہے۔