?️
سچ خبریں: صہیونی اخبار اسرائیل ھیوم نے آج انکشاف کیا ہے کہ امریکی حکومت نے گرشون باسکین، جو 2011 میں حماس کے ساتھ صہیونی ریاست کے مذاکرات کے سابق معمار ہیں، کے ذریعے تحریک حماس کو پیغامات بھیجے ہیں، جو غزہ کی جنگ ختم کرنے کے بدلے اسرائیلی قیدیوں کی مکمل رہائی کے حوالے سے امریکہ کے نئے منصوبے کی عکاسی کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، وائٹ ہاؤس کے خصوصی ایلچی برائے مشرق وسطیٰ، اسٹیو وٹیکاف، نے باسکین کے ذریعے حماس کو ایک جامع معاہدے کا منصوبہ پیش کیا ہے، جس کے تحت غزہ پٹی میں جنگ بندی کے بدلے باقی ماندہ 48 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
اسرائیل ھیوم نے رپورٹ کیا کہ یہ اسرائیلی مذاکرات کار اس عمل میں حماس کے اعلیٰ عہدیداروں اور قطری اور مصری ثالثوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔
باسکین نے اس سے قبل 2011 میں صہیونی ریاست اور حماس کے درمیان اسرائیلی فوجی قیدی "گلعاد شالیط” کی رہائی کے مذاکرات میں بھی حصہ لیا تھا۔
اس کے علاوہ، انہوں نے 2014 میں بھی تحریک حماس کے ساتھ چار صہیونی فوجیوں کی لاشوں کی رہائی کے ناموفق مذاکرات کیے تھے۔
باسکین فی الحال انٹرنیشنل کمیونٹیز کی برطانوی تنظیم کے مشرق وسطیٰ ڈویژن کے سربراہ ہیں، جو جنگ زدہ علاقوں میں امن مذاکرات کو آگے بڑھانے کے شعبے میں کام کرتی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ انہوں نے پہلی انتفاضہ کے بعد اسرائیل-فلسطین ریسرچ اینڈ انفارمیشن سینٹر کی بنیاد رکھی تھی، جو دو ریاستی حل کی ترویج کرتا تھا۔
اسی سلسلے میں، صہیونی میڈیا نے رپورٹ دیا کہ اسرائیل کے اسٹریٹجک امور کے وزیر اور جنگ بندی مذاکرات میں Netanyahu کے نمائندے Ron Dermer نے گزشتہ شب (ہفتہ) جنگ بندی مذاکرات کے نئے دور کے آغاز کے ساتھ ہی امریکہ کا سفر کیا ہے۔
اسی طرح، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقامی وقت کے مطابق جمعہ کے روز وائٹ ہاؤس میں ایک بیان میں اعلان کیا کہ ان کی انتظامیہ غزہ میں باقی اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے حماس کے ساتھ سنجیدہ اور پرزور مذاکرات کر رہی ہے۔
تاہم، ٹرمپ کی صدارت کے دوسرے دور کے تقریباً سات ماہ کے جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ مشرق وسطیٰ کی پالیسی، خاص طور پر غزہ کی جنگ کے میدان میں، ان کی پرتشدد کوششیں بے نتیجہ ثابت ہوئی ہیں اور صہیونی ریاست کے جرائم اور مغربی ایشیا کے خطے میں بحران کی شدت جاری ہے۔
فلسطینی تجزیہ کاروں کے مطابق مسئلہ مذاکرات میں حماس کا نہیں، بلکہ امریکہ کا مقبوضین کی خواہشات کے ساتھ موقف کا ہم آہنگ ہونا ہے، جو جنگ کے ذریعے حاصل نہ ہونے والے اہداف تک پہنچنے کے لیے سفارت کاری کے ذریعے غلط استعمال اور استحصال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اسرائیلی ریاست کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو بھی کسی بھی معاہدے سے منہ موڑ رہے ہیں اور غزہ پر فوجی حملوں میں توسیع اور بے گناہ لوگوں کے قتل عام کے ذریعے مذاکراتی عمل کو کھیل بنائے ہوئے ہیں۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
طالبان کا ایران اور افغانستان کے درمیان اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے کا مطالبہ
?️ 14 اگست 2022سچ خبریں: طالبان کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان
اگست
سانگھڑ اور ملیر میں پیپلز پارٹی، پشین میں مشترکہ امیدوار فاتح
?️ 17 فروری 2021کراچی {سچ خبریں} کل صوبہ سندھ کی دو نشستوں پر ضمنی انتخبات
فروری
فرانس میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں پر پابندی
?️ 15 مئی 2021سچ خبریں:فرانس کی حکومت نے اسرائیل کی خدمت کرتے ہوئے مظلوم فلسطینیوں
مئی
مغربی کنارے کے الحاق کیس میں ٹرمپ اور نیتن یاہو کا دھوکہ بے نقاب
?️ 28 اکتوبر 2025سچ خبریں: جہاں ٹرمپ نے عرب ممالک سے مغربی کنارے کا الحاق
اکتوبر
عدالت حکم دیتی ہے تو عمران خان کی گرفتاری ہونی چاہیے، خواجہ آصف
?️ 7 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران
مارچ
غزہ کی فضا میں صیہونی جاسوس ڈرون کا شکار
?️ 26 مئی 2025 سچ خبریں:فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے غزہ پر صیہونی حملوں کے بیس
مئی
کشمیر کو کوئی صوبہ نہیں بنا رہا اور نہ بناسکتا ہے
?️ 15 جولائی 2021لاہور (سچ خبریں) تحریک انصاف کے رہنماء علی محمد خان نے نجی
جولائی
ترجمان پاک فوج کی باتیں ریاست اور عوام کے تعلق کے لیے درست نہیں، رؤف حسن
?️ 8 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رؤف حسن نے
مئی