سچ خبریں:یمن کی قومی نجات حکومت کی وزارت خارجہ نے عرب لیگ کے اجلاس کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ اس لیگ کے سدھرنے کی کوئی امید نہیں ہے۔
یمن کی قومی نجات حکومت کی وزارت خارجہ نے ہفتے کی شام ایک بیان جاری کیا، جس میں عرب لیگ کے اجلاس پر شدید تنقید کی گئی،یہ اجلاس جدہ میں منعقد ہوا اور شام کے صدر بشار الاسد نے 12 سال بعد پہلی بار اس میں شرکت کی، المسیرہ نیوز چینل نے اس بیان کے حوالے سے خبر دی ہے کہ یمن کے خلاف جارح سعودی اماراتی اتحادی ممالک کی جنگ کے حوالے سے عرب لیگ کا اجلاس اس اتحاد کے دیگر اجلاسوں سے مختلف نہیں تھا اور اس میں شائع ہونے والے بیان جو جدہ بیانیہ کے نام سے جانا جاتا ہے، میں جنگ یمن کے خلاف حملے کو جارحیت نہیں بلکہ بحران قرار دیا گیا ہے۔
یمن نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ سعودی اتحاد نے یمنی قوم کے خلاف ظالمانہ جارحیت اور محاصرہ کیا ہے جو جدید تاریخ کے بدترین انسانی بحران میں تبدیل ہو گیا ہے۔ واضاحت کی کہ جدہ کے بیان میں ایک بار پھر قرارداد 2216 پر زور دیا گیا ہے جبکہ یہ قرارداد طویل عرصے سے ختم ہو چکی ہے اور اس کی میعاد ختم ہو چکی ہے۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2216 کو 14 اپریل 2015 کو کونسل کے 14 اراکین کے مثبت ووٹ اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے ساتویں باب کے تحت روس کی عدم شرکت کے ساتھ منظور کیا گیا جس میں منصور عبد ربہ کو اس ملک کا صدر قرار دیا گیا ہے۔