?️
سچ خبریں: عراق کے سابق وزیر اعظم نوری المالکی نے آج منگل کو عراق کی سیاسی پیش رفت کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا۔
ناس نیوز نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق عراق کے سابق وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ کوئی قومی اصول یا لفظ باقی نہیں بچا ہے جس کا قومی گروہوں کے سیاست دانوں نے اظہار نہ کیا ہو لیکن میں آپ کو درج ذیل باتوں کی طرف متوجہ کرنا چاہتا ہوں
پہلا: طاقت ایسی سیاسی حقیقت کو مسلط نہیں کر سکتی جس کی پیروی کرنے سے دوسرے گریزاں ہوں۔
دوم: جنگ کے شعلے بھڑکانے والا وہ نہیں ہوگا جو اس کے عمل کو روکے اور اس پر قابو پالے اور اسی طرح وہ اس جنگ کا ثمر حاصل نہیں کرے گا لیکن اس کو پھیلانے والے عوامل ملک کے اندر اور باہر ہیں۔
تیسرا: ہر ایک نے سیاسی نظام کو برقرار رکھنے اور آئین اور قوانین کی چھتری کے نیچے کام کرنے کا عہد کیا ہے۔ ہمیں کسی کی طرف سے کسی بھی غلط کام کی غیر واضح طور پر مذمت کرنی چاہیے۔
چوتھا: ملک کے قانونی ادارے کو مکمل استثنیٰ حاصل ہے اور ان کا احترام کیا جاتا ہے اور ان اداروں پر حملہ کرنا ایک بڑا جرم ہے جس کے لیے قانون سزا دیتا ہے۔ ایسا فعل سیاسی زندگی کی تباہی و بربادی اور قطبی جمہوریت پر حملہ ہے۔
پانچواں: انیس سال کی پرتشدد سیاست اور اس کے درمیان سیاسی فریق اور اس فریق کے درمیان جھگڑا ہمارے لیے کافی ہے۔ ان برسوں میں عراقی قوم کو سوائے درد، مصائب، جنگ اور تعمیر و ترقی کے کھوئے ہوئے مواقع کے کچھ نہیں ملا۔
چھٹا: قوم تین قوتوں کی اصل ہے تو یہ قوم اس ثقافت اور سیاسی جماعتوں کی حرکتوں میں کہاں فٹ ہے؟ یا شاید وہ ایک پرکشش بل بورڈ اور ذاتی اہداف اور جماعتی اہداف کے حصول کے لیے ایک پلیٹ فارم ہیں؟ اس کے ساتھ ہی لوگوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ خود فیصلہ کریں اور غلط اور غیر قانونی کاموں کو قانون کے بارے میں اپنی سمجھ کے ساتھ تنقید کا نشانہ بنائیں۔
ساتواں: جو ہم ہمیشہ کہتے ہیں وہ یہ ہے کہ ہم اپنے سیاسی اعمال کے ایک بنیادی حصے کے طور پر اس پر کاربند رہتے ہیں، اور وہ ہے تشدد اور غیر قانونی طاقت، نظام کے خلاف بغاوت اور اس کی تباہی سے دور رہنا۔ تمام سیاسی جماعتوں کو خواہ وہ گروپ حکومت کی نمائندگی کرتے ہوں یا اپوزیشن، فیصلہ عوام کے ووٹ پر چھوڑ دیں۔ وہ لوگ جن کا ایوان نمائندگان اور اس کے فیصلوں، قوانین اور عہدوں میں خلاصہ کیا جاتا ہے۔ اسے تنازعات کے قانونی ثالث کے طور پر عدلیہ اور وفاقی عدالت کے حکم پر عمل کرنا چاہیے اور اس کے اداروں اور فیصلوں کا احترام کرتے ہوئے، قوانین کے نفاذ کے ذمہ دار فرد اور ملکی مفادات کے حامل کی حیثیت سے ایگزیکٹو برانچ کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے۔ یہ ایک عام لفظ ہے جس پر سب کو متفق ہونا چاہیے اور اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کس گروہ سے تعلق رکھتے ہیں یا ان کی شناخت کیا ہے۔
مشہور خبریں۔
عراق میں امریکی فوجی قافلہ پر حملہ
?️ 23 اگست 2022سچ خبریں: عراقی میڈیا نے آج منگل کو شمالی عراق میں
اگست
کیا متحدہ عرب امارات یمن کی جنگ سے دستبردار ہو گیا ہے؟ سعودی عرب کا ردعمل کیا ہو گا؟:عطوان
?️ 30 جنوری 2022سچ خبریں:عطوان نے یمن کی انصار اللہ کی فوجی طاقت اور متحدہ
جنوری
کیا مشیل اوباما 2024 کے انتخابات میں ٹرمپ کو شکست دے سکتی ہے؟
?️ 4 جولائی 2024سچ خبریں: سروے کے نتائج سے معلوم ہوا کہ زیادہ تر امریکی
جولائی
مسجد اقصیٰ میں اعتکاف ہر مسلمان کا حق ہے:مسجد اقصی کے خطیب
?️ 29 مئی 2022سچ خبریں:مسجد اقصی کے خطیب شیخ عکرمہ صبری نے فلسطینیوں کو مسجد
مئی
صوبائی وزیر نے جاری کئے ملیر 15 کی اسکیم کی انکوائری کے احکامات
?️ 5 فروری 2021کراچی (سچ خبریں) صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ اور وزیر
فروری
پٹرول کی قیمتوں کو روکنے کے لیےاسپین حکومت کی کوششیں رائیگاں
?️ 5 جون 2022سچ خبریں: اسپین کے چوتھے سب سے زیادہ فروخت ہونے والے اخبار،
جون
جڑواں بیٹیوں کی موت کو اب تک نہیں بھلا پایا، عمیر رانا
?️ 29 فروری 2024کراچی: (سچ خبریں) سینیئر اداکار عمیر رانا نے کہا ہے کہ ایک
فروری
اگر مریم صفدر کے پاس فرح خان کے خلاف ثبوت ہیں تو وہ عدالت میں پیش کریں:فواد چوہدری
?️ 6 اپریل 2022اسلام آباد (سچ خبریں ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء فواد چوہدری نے کہا ہے
اپریل