سچ خبریں:عراق کے دار الحکومت بغداد میں بین الاقوامی ائر پورٹ کے قریب واقع امریکی فوجی اڈے پر نامعلوم ڈرون حملے کی اطلاع ملی ہے۔
عراق کے ایک سکیورٹی ذریعے نے اعلان کیا ہے کہ نامعلوم ڈرونز نے بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے نزدیک وکٹوریہ نامی امریکی فوجی ٹھکانے کو اپنے حملے کا نشانہ بنایا ہے،اس ذریعے کا کہنا ہے کہ اگر چہ اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے تاہم امریکی فوجی ٹھکانے کو مالی نقصان پہنچا ہے،رپورٹ کے مطابق اس فوجی اڈے میں واشنگٹن کی سرکردگی میں امریکی اور اس کے اتحادی ملکوں کے فوجی تعینات ہیں۔
یادرہے کہ ہفتے کے روز بھی بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے میں واقع امریکہ کے اس فوجی اڈے پر اسی قسم کا حملہ ہونے کی رپورٹ ملی تھی،واضح رہے کہ عراق میں امریکی مفادات اور فوجی ٹھکانوں حتی کہ نام نہاد سفارتی مراکز پر حملوں میں حالیہ کچھ عرصے کے دوران خاصی شدت آگئی ہے،پچھلے چند ماہ کےدوران عراق میں دہشت گرد امریکی فوج کے اڈوں اور لاجسٹک قافلوں کو تواتر کے ساتھ حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
دریں اثنا عصائب اہل الحق نامی تنظیم کے سیکریٹری جنرل نے اعلان کیا ہے کہ جب تک عراق میں امریکی فوجی موجود ہیں ان کے خلاف فوجی کاروائی کا سلسلہ جاری رہے گا، سومریہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق قیس خزعلی نے کہا ہے کہ عراق میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کا عملی طور پر مقابلہ کئے جانے کا فیصلہ کیا جا چکا ہے ،انھوں نے کہا کہ امریکی فوجیوں کو سمجھ لینا ہو گا کہ عراق میں نہ صرف ان کی موجودگی بلکہ ان کی ہر کاروائی کا بھی منھ توڑ جواب دیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی نے اب تک جس کام کا بھی بیڑا اٹھایا ہے اسے کامیابی حاصل ہوئی ہے اور اس نے کبھی شکست کا سامنا نہیں کیا ہے جس کی سب سے بڑی وجہ اس کا عزم و حوصلہ اور مسلسل سعی و کوشش اور جدوجہد ہے اور عراق کی اس فورس کو عواقی عوام کی بھرپور حمایت بھی حاصل ہے،واضح رہے کہ عراق میں موجود امریکہ کے باوردی دہشت گردوں کے خلاف اس طرح کے حملوں کو عراق میں امریکیوں کے تئیں پائی جانے والی نفرت کی علامت سمجھا جاتا ہے،عراقی پارلیمنٹ نے پانچ جنوری دو ہزار بیس کو ایک قرارداد کے ذریعے اپنے ملک سے امریکی فوج کے انخلا کا بل پاس کردیا ہے۔
عراق کی اکثر سیاسی جماعتیں اور گروہ، امریکی فوج کے انخلا سے متعلق پارلیمنٹ کی منظور کردہ قرارداد پر عمل درآمد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
سحر