سچ خبریں:صیہونی حکومت کی کنیسٹ کے رکن نے نابلس کے جنوب میں واقع فلسطینی بستی حوارہ کو تباہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق ایک اور صہیونی عہدیدار نے بھی حوارہ فلسطینی بستی کو تباہ کرنے کا مطالبہ کیا،رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کی کنیسٹ کے رکن لیمور سون ہار نے نابلس کے جنوب میں واقع فلسطینی بستی حوارہ کو تباہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
ایک ٹویٹ میں اس صہیونی عہدہؤیدار نے حوارہ قصبے میں کامیاب شوٹنگ آپریشن کے ردعمل میں کہا کہ اس قصبے کو اب بغیر کسی بہانے کے تباہ کر دینا چاہیے اور جب تک ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہو جاتا، سرکوں پر قتل و غارت کا سلسلہ جاری رہے گا،انہوں نے غاصب صیہونی آباد کاروں سے بھی کہا کہ وہ حکومت کا انتظار نہ کریں اور حوارہ کی تباہی کے لیے کام شروع کریں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل صیہونی حکومت کے سخت گیر وزیر خزانہ اسموٹریچ نے حوارہ بستی کو تباہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد بین الاقوامی سطح پر صیہونی حکومت پر تنقید کی شدید لہر دوڑ گئی تھی۔
یاد رہے کہ اتوار کے روز صیہونی حکومت سے وابستہ ذرائع نے مغربی کنارے میں نابلس کے جنوب میں واقع حوارہ کے قریب آباد کاروں کی گاڑیوں پر فائرنگ کی اطلاع دی، ان ذرائع نے اعلان کیا کہ اس فائرنگ کے نتیجے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
صیہونی حکومت کی Ynet ویب سائٹ نے اعلان کیا ہے کہ دو افراد زخمی ہوئے ہیں اور ان میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے، صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا کہ آپریشن کرنے والا بحفاظت وہاں سے نکل گیا،صہیونی میڈیا کے مطابق اس کارروائی کا ارتکاب کرنے والے نے آباد کاروں کو قریب سے گولی ماری اور وہاں سے نکل گیا۔
فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ فلسطینی عسکریت پسندوں نے نزدیک سے آباد کاروں کی گاڑیوں پر براہ راست فائرنگ کی جس سے ان میں سے چار زخمی ہوئے جن میں سے دو صہیونیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔