سچ خبریں:ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس کے بعد اعلان کیا کہ ان کے ملک نے آئرلینڈ، مالٹا اور سلووینیا کے ساتھ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے ابتدائی اقدامات کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
چاروں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مشرق وسطیٰ میں نام نہاد امن کے لیے دو ریاستی حل بہت ضروری ہے، اور اس لیے وہ ریاست کے قیام کے لیے حالات سازگار ہونے کے بعد فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے فوری جنگ بندی، قیدیوں کی غیر مشروط رہائی اور غزہ کے لیے انسانی امداد میں تیزی سے اور مسلسل اضافے کا بھی مطالبہ کیا۔
اس سے قبل روس اور چین نے غزہ سے متعلق امریکی زیرقیادت سلامتی کونسل کے مسودہ قرارداد کو ویٹو کر دیا تھا اور ماسکو نے واشنگٹن پر الزام لگایا تھا کہ وہ تل ابیب پر دباؤ نہ ڈالنے کا منافقانہ بہانہ کر رہا ہے۔
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے اقوام متحدہ میں غزہ میں جنگ بندی کے لیے متعصب امریکی قرارداد کی عدم منظوری کے بعد اعلان کیا کہ چین اور روس کی جانب سے ویٹو کیے جانے کے بعد فرانس جنگ بندی کی نئی قرارداد پر کام کرے گا۔
غزہ میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تمام ممالک کی جانب سے منظور کی گئی قرارداد کو امریکا نے متعدد بار ویٹو کر دیا تھا، تاہم اس بار واشنگٹن کی جانب سے پیش کردہ مسودہ منظور نہیں کیا گیا۔