سچ خبریں: متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے ابراہیم معاہدے پر موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ابراہیم معاہدے پر دستخط مشرق وسطیٰ میں امن کے حصول اور خطے کے لوگوں کے لیے استحکام اور سلامتی میں اضافے کی جانب ایک اہم قدم ہے!
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زائد آل نہیان نے ابراہیم معاہدے پر موقف اختیار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین باضابطہ طور پر پروازوں کا سلسہ شروع ہوگیا
انہوں نے کہا کہ ابراہیمی معاہدے پر دستخط مشرق وسطیٰ میں امن کے حصول اور خطے کے عوام کے لیے استحکام اور سلامتی میں اضافے کی جانب ایک اہم قدم ہے!
بن زائد نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل نے تاریخی ابراہیمی امن معاہدے کی تیسری سالگرہ منائی!
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں فریق خطے کے نوجوانوں کے لیے ترقی کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے دو طرفہ معاہدوں کے ذریعے کام کر رہے ہیں۔
الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ ستمبر 2020 کے وسط میں، اسرائیل نے امریکہ کی نگرانی میں تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے وائٹ ہاؤس میں متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کو اپنے شہریوں کے متحدہ عرب امارات، بحرین، اردن اور مصر کے سفر پر تشویش
ان معاہدوں پر دستخط اسرائیل کی طرف سے ایک عرب ملک اردن کے ساتھ کیے گئے آخری معاہدے کے 26 سال بعد ہوئے۔