سچ خبریں:بحرین کی آل خلیفہ عدالت نے صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے خلاف پرامن مظاہروں میں حصہ لینے پر دو بحرین کو تین سال قید کی سزا سنائی۔
مراۃ بحرین نیوز ایجنسی کی پورٹ کے مطابق بحرین کی آل خلیفہ عدالت نے اس ملک کے شہریوں کے خلاف جارحانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے خلاف پرامن مظاہروں میں حصہ لینے پر دو بحرین کو تین سال قید کی سزا سنائی۔
بحرین کی عدلیہ نے اتوار کے روز ایک سرکاری بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس ملک کی عدلیہ نے صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کےخلاف بحرین کے دارالحکومت منامہ میں ہونے والے مظاہروں میں حصہ لینے پر دو بحرینی شہریوں محمد سلام اور علی مکی کو تین سال قید کی سزا سنائی ہے۔
یادرےکہ آل خلیفہ اور صیہونی حکومت کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کے خلاف گذشتہ جمعہ کے روز درجنوں بحرینی نوجوانوں نے احتجاج کیا، مظاہرین نے بحرین میں سیاسی کارکنوں اور قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔
واضح رہے کہ بحرین نے متحدہ عرب امارات کے نقش قدم پر چلتے ہوئے گذشتہ سال امریکہ کی ثالثی کے ذریعہ صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کیے جس کی پورے عالم اسلام میں سخت مذمت کی گئی اور اس اقدام کو فلسطینیوں کی پیٹھ میں چھرا مارنا نیز اسلام کے ساتھ غداری قرار دیا گیا تاہم آل خلیفہ پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا بلکہ انھوں نے اس معاہدے کے خلاف زبان کھولنے والے اپنے ہی شہریوں پر بربریت کرنا شروع کر دی۔