سچ خبریں: چلی کے عوام کے ایک گروپ، اراکین پارلیمنٹ اور سابق اراکین پارلیمنٹ نے فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ اپنی حمایت اور اظہار یکجہتی کے لیے ایک شاندار مارچ کیا۔
اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق چلی کے عوام کے ایک گروپ نے مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت اور اظہار یکجہتی کے لیے لا منڈا پیلس کے قریب ایک شاندار مارچ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونیوں کے لیے عسکری مساوات مزید پیچیدہ کیسے ہو گئی؟
اس خبر رساں ایجنسی کے مطابق چلی کے عوام نے فلسطینی پرچم تھام کر القدس کے غاصبوں کے غزہ پر حملوں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس حکومت کے حملوں کو روکنے کے لیے بین الاقوامی تعاون پر زور دیا۔
اس حوالے سے میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ اس مارچ میں کئی اراکین پارلیمنٹ اور چلی کے وزراء بھی موجود تھے۔
یاد رہے کہ ایسے وقت میں صیہونی جنگی طیارے غزہ کی پٹی کو شمال سے جنوب تک اپنے وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنا رہے ہیں ،صیہونی فوج نے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے دوران صیہونی فوجیوں کی ہلاکتوں میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔
فلسطینی قوم کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کے جواب میں القسام بٹالینز نے تل ابیب، نہال اوز اور کسوفیم پر بمباری کی جس کے بعد تل ابیب میں خطرے کے سائرن بجنے لگے۔
در ایں اثنا بین گورین ہوائی اڈے کی پروازیں بھی معطل کر دی گئیں اور اس ہوائی اڈے کے ارد گرد دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: قابضین کے لیے سیاہ دن انتظار کر رہے ہیں: فلسطینی استقامت
علاوہ ازیں عبرانی ذرائع ابلاغ نے فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے اس علاقے میں راکٹوں کی مسلسل بارش کی وجہ سے صہیونی بستی سدیروت کو خالی کرنے کی خبر دی۔